راجستھان: خواتین کے خلاف جرم کرنے والوں کو نہیں ملے گی سرکاری ملازمت، وزیر اعلیٰ گہلوت کا اعلان

چھیڑ چھاڑ کرنے والے منچلوں کا الگ سے ریکارڈ رکھا جائے گا، ایسے لوگوں کے نام آر پی ایس سی، ایمپلائی سلیکشن بورڈ وغیرہ کو بھیجے جائیں گے، وہ ملازمت کے لیے درخواست دیتے ہیں تو نامنظور کیا جائے گا۔

<div class="paragraphs"><p>اشوک گہلوت، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

اشوک گہلوت، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے آج ایک بڑا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ خواتین کے خلاف جرم یا ان سے چھیڑ چھاڑ کرنے والے عادتاً ملزموں کو اب راجستھان میں سرکاری ملازمت نہیں ملے گی۔ پیر کے روز نظامِ قانون کی حالت پر میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے ایسے بدمعاشوں کو سرکاری ملازمت سے نااہل قرار دینے کا حکم دیا ہے۔ انھوں نے چھیڑ چھاڑ کے ملزمین کے کردار سرٹیفکیٹ میں ایسے جرائم کا تذکرہ کرنے کا حکم دیا ہے جس سے انھیں سرکاری ملازمتیں نہیں ملیں گی۔

پیر کے روز نظامِ قانون کی حالت پر میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے افسران کو عادتاً بدمعاشوں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا۔ اشوک گہلوت نے افسران سے کہا کہ خواتین اور کمزور طبقات کے خلاف جرائم روکنا ہماری اعلیٰ ترجیح ہے، اس لیے بدمعاشوں کا ریکارڈ رکھا جائے۔ انھوں نے حکم دیا کہ خواتین کے خلاف ایسے معاملوں میں قصورواروں کے ملوث ہونے کا تذکرہ ان کے کردار سرٹیفکیٹ میں کیا جانا چاہیے۔


وزیر اعلیٰ نے کہا کہ عادتاً بدمعاشوں پر کارروائی کی جانی چاہیے اور انھیں سرکاری ملازمتوں سے نااہل ٹھہرایا جانا چاہیے۔ افسران نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ کے حکم کے مطابق چھیڑ چھاڑ کرنے والے عادتاً منچلوں کا الگ سے ریکارڈ رکھا جائے گا۔ ایسے لوگوں کے نام آر پی ایس سی، ایمپلائی سلیکشن بورڈ وغیرہ کو بھیجے جائیں گے۔ اگر وہ ملازمت کے لیے درخواست کرتے ہیں، تو ایسے لوگوں کے ڈاٹابیس سے ان کے ریکارڈ کا ملان کرا کر ان کی درخواست خارج کر دی جائے گی۔

میٹنگ میں وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے کہا کہ شورش پسندوں کے خلاف خصوصی مہم چلائی جائے گی، ساتھ ہی انھوں نے بھیلواڑا کے واقعہ کو افسوسناک بتایا۔ انھوں نے کہا کہ ہم ملزمین کو سخت سے سخت سزا دینے کے لیے فوری قدم اٹھا رہے ہیں، حالانکہ معاملے کی سیاست کاری کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔