شدید گرمی کے درمیان راجستھان، تمل ناڈو اور آندھرا میں بجلی کی زبردست قلت کا امکان

ایک جانب کوئلہ کے وزیر کا دعوی ہے کہ کوئلہ کی پیداوار میں اس سال اضافہ ہوا ہے، اور دوسری جانب کوئلہ کی قلت کی وجہ سے کئی ریاستوں میں بجلی بحران کی خبریں عام ہیں۔

بجلی، تصویر آئی اے این ایس
بجلی، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

ہندوستان میں ایک بار پھر بجلی کا بحران گہرا ہوتا دکھائی دے رہا ہے اور اس کی بڑی وجہ کوئلے کی قیمتیں ہیں۔ درحقیقت کوئلے کی درآمد مہنگی ہونے سے تین ریاستوں میں بجلی کی شدید قلت ہو سکتی ہے۔ خبر ہے کہ اس وقت کوئلہ کی قیمت 140 امریکی ڈالر ہو گئی ہے۔ مانا جا رہا ہے کہ آنے والے دنوں میں آندھرا پردیش، تمل ناڈو، راجستھان میں بجلی کی کمی کی وجہ سے عام لوگوں کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ساتھ ہی مرکزی وزیر توانائی آر کے سنگھ نے بھی اس معاملے میں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی ہے۔ ویسے وزیر توانائی نے کہا ہے کہ گھبرانے کی ضرورت نہیں، حکومت بجلی کی ڈیمانڈ پوری کرے گی۔

ایک طرف جہاں تین ریاستوں میں بجلی کی قلت کی خبریں ہیں، وہیں دوسری طرف وزیر کوئلہ پرہلاد جوشی نے بدھ کو کہا تھا کہ ملک میں کوئلے کی پیداوار گزشتہ مالی سال 2021-22 میں 8.5 فیصد بڑھ کر 7772 کروڑ ٹن ریکارڈ کی گئی ہے۔ بجلی کی بڑھتی ہوئی ڈیمانڈ کے باعث کوئلے کی قلت کا بحران پیدا ہو گیا ہے۔ جوشی نے ایک بیان میں کہا کہ ملک نے کوئلے کے شعبے میں گزشتہ مالی سال میں 777.2 ملین ٹن کی ریکارڈ پیداوار حاصل کی۔ اس سے پچھلے مالی سال میں کوئلے کی پیداوار 716 ملین ٹن رہی تھی۔


پنجاب بھی اس قلت سے متاثر ہو سکتا ہے اور وہاں پر حال ہی میں اقتدار میں آئی عام آدمی پارٹی کے لئے مصیبت کھڑی ہو سکتی ہے۔ ایک جانب عام آدمی پارٹی کی حکومت پنجاب کے عوام کے لیے 300 یونٹ مفت بجلی کی پہلی گارنٹی کو یقینی بنانے کے لیے تیار ہے اور دوسری طرف پنجاب میں کوئلے کی قلت کی خبر ہے جس کی وجہ سے ریاست میں بجلی بند ہے۔ ان حالات میں پنجاب اسٹیٹ پاور کارپوریشن لمیٹڈ، جو پہلے ہی مالی دباؤ کا شکار ہے، اسے پنجاب حکومت پر یہ دباؤ بنانا ہوگا کی بجلی کی بچت کیسے کی جا سکتی ہے۔ کیونکہ اس وقت پنجاب میں بجلی کی صورتحال انتہائی نازک ہے اور چار تھرمل یونٹ بند ہیں جس سے 1410 میگاواٹ کا نقصان ہوا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔