راجستھان: جھنجھنو کی ایچ سی ایل کان میں حادثہ، 1800 فٹ نیچے گری لفٹ، تمام 14 پھنسے ہوئے لوگوں کو محفوظ نکالا گیا

سینئر عہدیداروں کے ساتھ ویجی لینس ٹیم جائے وقوعہ کا معائنہ کرنے کے لیے نیچے گئی تھی۔ جب معائنے کے بعد ٹیم اور عہدیدار واپس آ رہے تھے تو لفٹ کی رسی ٹوٹ گئی اور وہ کئی سو میٹر کی گہرائی میں پھنس گئے

<div class="paragraphs"><p>سوشل میڈیا</p></div>

سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

جے پور: راجستھان کے نیمکا تھانہ ضلع میں ہندوستان کاپر لمیٹڈ کی کولیہان کان میں منگل کی رات مزدوروں کو لے جانے کے لیے استعمال ہونے والی لفٹ گرنے سے کم از کم 14 افراد پھنس گئے۔ اب 15 گھنٹے کے آپریشن کے بعد سب کو بحفاظت باہر نکال لیا گیا ہے۔ باہر نکالے گئے تمام لوگوں کا طبی معائنہ بھی کیا جا رہا ہے۔

ابتدائی اطلاعات کے مطابق، کمپنی کے سینئر افسران کے ساتھ ایک ویجیلنس ٹیم سائٹ کا معائنہ کرنے کے لیے نیچے گئی تھی۔ جب ٹیم اور عہدیدار معائنہ کے بعد واپس آ رہے تھے تو لفٹ کی رسی ٹوٹ گئی جس کی وجہ سے وہ 1800 میٹر کی گہرائی میں پھنس گئے۔


پولیس کا کہنا ہے کہ کان میں پھنسے تمام لوگوں کو بحفاظت نکال لیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ڈاکٹروں کے ساتھ کئی ایمبولینسوں کو بھی فوری طبی امداد کو یقینی بنانے کے لیے موقع پر بلایا گیا ہے۔

پچھلے سال اتراکھنڈ میں اترکاشی یمونوتری قومی شاہراہ پر سلکیارا میں زیر تعمیر سرنگ میں ایک بڑا حادثہ پیش آیا تھا۔ لینڈ سلائیڈنگ کے باعث 40 مزدور ٹنل کے اندر پھنس گئے تھے، جنہیں کئی دنوں کی جدوجہد کے بعد باہر نکالا جا سکا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔