راجستھان ہائی کورٹ نے کوچنگ اداروں میں خودکشیوں کا از خود نوٹس لیا

راجستھان ہائی کورٹ نے اے جی، امیکس کیوری اور نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس سے کہا ہے کہ وہ ریاست کے کوچنگ انسٹی ٹیوٹ میں طلباء کی خودکشی کو روکنے کے لیے اقدامات تجویز کریں

<div class="paragraphs"><p>راجستھان ہائی کورٹ / آئی اے این ایس</p></div>

راجستھان ہائی کورٹ / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

جے پور: راجستھان ہائی کورٹ نے اٹارنی جنرل (اے جی)، امیکس کیوری اور نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس سے کہا ہے کہ وہ ریاست کے کوچنگ انسٹی ٹیوٹ، خاص طور پر کوٹا اور سیکر کے اضلاع میں طلباء کی خودکشی کو روکنے کے لیے اقدامات تجویز کریں۔

عدالت نے منگل کو ان سے کہا کہ وہ اس معاملے پر غور کرین اور تجویز کریں کہ صورت حال سے نمٹنے کے لیے ایک مؤثر نفسیاتی مشاورت کا نظام کیسے تیار کیا جائے! اس کے ساتھ ہی عدالت نے سینئر ایڈووکیٹ سدھیر گپتا سے کہا ہے کہ وہ بھی کسی ماہر کی رپورٹ کی بنیاد پر ایک موثر میکانزم تیار کرنے کے لیے اپنی تجاویز دے سکتے ہیں۔ عدالت نے اس معاملے کی سماعت کے لیے 20 جولائی کی تاریخ مقرر کی ہے۔


عدالت نے یہ ہدایت کوٹا کے کوچنگ انسٹی ٹیوٹ کے طلبہ کی خودکشی کے واقعات کا ازخود نوٹس لینے کے معاملے میں دی ہے۔ سماعت کے دوران اے جی نے کہا کہ کونسلرز کا تقرر ادارہ جاتی بنیادوں پر کیا گیا ہے اور ان سے موصول ہونے والی معلومات مانیٹرنگ کمیٹی کے پاس موجود ہیں۔ اس پر عدالت نے کہا کہ مینٹل ہیلتھ فاؤنڈیشن جیسی تنظیم کی خدمات لے کر اسے مزید موثر بنایا جا سکتا ہے۔

عدالت نے کہا کہ اس معاملے میں ٹاٹا انسٹی ٹیوٹ آف سائنس کی رپورٹ پہلے ہی پیش کی جا چکی ہے۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے وقتاً فوقتاً کئی رہنما خطوط بھی دیے ہیں اور ریاستی حکومت نے ایک ریگولیٹری میکانزم بھی قائم کیا ہے، جس کی نگرانی کمیٹی کر رہی ہے۔

این سی پی سی آر کے وکیل نے کہا کہ بچوں کی نفسیاتی مشاورت پر توجہ دینا ضروری ہے۔ ایسی صورت حال میں اے جی قانون دوست اور این سی پی سی آر کو ایک مؤثر نفسیاتی مشاورت کا نظام تیار کرنے کے بارے میں اپنی تجاویز پیش کرنی چاہئیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔