راجستھان میں گرام سیوک بھرتی میں ڈمی امیدوار ریکٹ کا انکشاف، اصل امیدوار گرفتار
راجستھان ایس او جی نے 2016 کی گرام سیوک بھرتی میں ڈمی امیدوار بٹھا کر سرکاری نوکری حاصل کرنے والے ملزم لاڈو رام کو گرفتار کر لیا۔ معاملے میں پہلے پکڑا گیا ڈمی امیدوار جو خود سرکاری ٹیچر ہے

جئے پور: راجستھان میں سرکاری بھرتیوں میں ہونے والی دھاندلی کے ایک اہم معاملے کا پردہ فاش ہوا ہے، جہاں گرام سیوک بھرتی امتحان 2016 میں ڈمی امیدوار کے استعمال کا بڑا انکشاف سامنے آیا ہے۔ ریاستی اسپیشل آپریشنز گروپ (ایس او جی) نے اس معاملے کے مرکزی ملزم لاڈو رام وشنوئی کو گرفتار کر لیا ہے، جو برسوں سے مفرور تھا۔ اس کی گرفتاری پر 10 ہزار روپے کے انعام بھی اعلان کیا گیا تھا۔
ایس او جی کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل وشال بنسل کے مطابق لاڈو رام نے گرام سیوک امتحان میں خود شامل ہونے کے بجائے ایک ڈمی امیدوار سے پیپر دلوا کر سرکاری ملازمت حاصل کی تھی۔ اس فراڈ کا پتہ اس وقت چلا جب ایس او جی کو ایک باضابطہ شکایت ملی کہ لاڈو رام 2016 کے امتحان میں شریک ہی نہیں ہوا تھا۔ ابتدائی جانچ میں یہ معلومات درست ثابت ہوئیں، جس کے بعد معاملے کی گہرائی سے تفتیش شروع کی گئی۔
تحقیقات میں سامنے آیا کہ لاڈو رام نے باڑیمر کے رہنے والے جگدیش گوپال وشنوئی کو اپنی جگہ امتحان میں بٹھانے کے لیے ہائر کیا تھا۔ حیران کن طور پر گوپال وشنوئی خود جودھپور میں سیکنڈ گریڈ ٹیچر کے طور پر تعینات ہے۔ ایس او جی نے اسے پہلے ہی 19 دسمبر 2024 کو گرفتار کر لیا تھا۔
دوسری جانب، لاڈو رام کی گرفتاری مشکل ثابت ہوئی کیونکہ وہ کیس درج ہونے کے بعد مسلسل اپنی لوکیشن بدلتا رہا۔ اس دوران ایس او جی نے اس کی گرفتاری میں مدد دینے والوں کے لیے 10 ہزار روپے کے انعام کا اعلان بھی کیا تھا۔ تکنیکی نگرانی، انٹیلیجنس اِن پُٹ اور مسلسل ٹریکنگ کی مدد سے ایس او جی نے بالآخر یکم دسمبر کو اسے گرفتار کرنے میں کامیابی حاصل کر لی۔
گرفتار ملزم کا تعلق گدرا نیدی ناڑی، تحصیل دھوری منّا، ضلع باڑیمر سے ہے۔ ایس او جی اب اس معاملے میں مزید چھان بین کر رہی ہے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ اس فریب کاری میں کچھ اور لوگ بھی سرگرم تھے یا نہیں۔ ایس او جی کا کہنا ہے کہ سرکاری بھرتیوں میں دھاندلی کرنے والوں کے خلاف کارروائی مزید سخت کی جائے گی، اور ایسے تمام عناصر کو بے نقاب کیا جائے گا جو امتحانی نظام کو متاثر کرتے ہیں۔