راجستھان انتخاب: اپنی شکست سے بی جے پی لیڈر ستیش پونیا آگ بگولہ، ہمیشہ کے لیے آمیڑ چھوڑنے کا اعلان

انتخاب سے قبل ستیش پونیا اپنی سیٹ بدل کر جھوٹواڑا اور سانگانیر سے انتخاب لڑنا چاہتے تھے، لیکن مرکزی قیادت نے اجازت نہیں دی، صرف حزب مخالف لیڈر راجندر راٹھوڑ کو ہی سیٹ بدلنے کی چھوٹ ملی۔

<div class="paragraphs"><p>بی جے پی لیڈر ستیش پونیا، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

بی جے پی لیڈر ستیش پونیا، تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

راجستھان انتخاب میں بی جے پی کو زبردست اکثریت ضروری حاصل ہوئی، لیکن قدآور لیڈر ستیش پونیا آمیڑ اسمبلی سیٹ سے ہار گئے۔ اپنی شکست سے مایوس بی جے پی لیڈر پونیا نے پیر کے روز آمیڑ چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وہ مستقبل میں اس اسمبلی حلقہ سے کبھی انتخاب نہیں لڑیں گے۔

ستیش پونیا نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر لکھا ہے کہ ’’یہ میرے لیے امتحان کا وقت ہے۔ حالات نے مجھے مستقبل میں آمیڑ سے انتخاب نہ لڑنے کا فیصلہ کرنے پر مجبور کیا ہے۔ میں اپنے فیصلے کے بارے میں پارٹی قیادت کو بھی مطلع کروں گا اور ان سے یہاں کے لوگوں کے مسائل کا حل کرنے کے لیے اہل اشخاص کو مقرر کرنے کی گزارش کروں گا۔‘‘


بی جے پی لیڈر پونیا نے اس پوسٹ میں یہ بھی لکھا ہے کہ ’’جمہوریت میں عوام پاکباز ہوتے ہیں۔ میں آمیڑ کی عوام کے فیصلے کو قبول کرتا ہوں۔ میں کانگریس کے کامیاب امیدوار پرشانت شرما کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ مجھے امید ہے کہ وہ ترقی کو اسی طرح رفتار دیتے رہیں گے اور آمیڑ کا اور عوامی جذبات کا احترام کریں گے۔ میرا آمیڑ کے ساتھ 10 سال سے مضبوط رشتہ ہے۔ میں پارٹی کی ہدایت پر 2013 میں انتخاب لڑنے آیا تھا۔ میں صرف 329 ووٹوں سے ہار گیا تھا۔‘‘

اس پوسٹ میں پونیا آگے لکھتے ہیں کہ ’’بی جے پی حکومت کے دوران ہم نے یہاں ترقیات کو ایشو بنا کر کام کیا تھا۔ حالانکہ لوگ کہتے ہیں کہ بڑی ذاتوں کے جال میں ذات سے اوپر اٹھ کر کسی کے لیے ترقی کے بارے میں سوچنا تھوڑا مشکل ہے۔ ہم نے 2013 سے 2018 کے درمیان کوشش کی اور تھوڑی کامیاب رہے۔ ترقیاتی کاموں سے لے کر کورونا کے دوران خدمت کے کاموں تک لوگوں میں اعتماد پیدا کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ شاید ہم لوگوں کو سمجھانے میں ناکام رہے۔‘‘ وہ مزید لکھتے ہیں ’’انتخاب میں جیت اور ہار ایک سکہ کے دو پہلو ہیں، اس شکست نے انھیں خود احتسابی پر مجبور کر دیا ہے۔ یہ ایک جھٹکے کی طرح ہے۔ ہم نے خواب دیکھا تھا کہ آمیڑ اس بار اپنے رسم و رواج بدلے گا۔ ہم سب مل کر کارکنان کا احترام اور حکومت کے ذریعہ سے عوام کے لیے اچھا کام کر کے اسے رول ماڈل اسمبلی حلقہ بنائیں گے۔ لیکن ایسا نہیں ہوا، یہ وقت میرے لیے ایک مشکل امتحان کی طرح ہے۔‘‘


قابل ذکر ہے کہ انتخاب سے پہلے بھی پونیا اپنی اسمبلی سیٹ بدل کر جھوٹواڑا اور سانگانیر سے انتخاب لڑنا چاہتے تھے۔ لیکن مبینہ طور پر مرکزی قیادت نے انھیں اجازت نہیں دی۔ صرف حزب مخالف لیڈر راجندر راٹھوڑ کو ہی اپنی سیٹ بدلنے کی چھوٹ دی گئی۔ اس بار راٹھوڑ نے چورو اسمبلی حلقہ کی جگہ تارانگر اسمبلی حلقہ سے انتخاب لڑا تھا۔ اس کے باوجود وہ ہار گئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔