بی جے پی نے دیئے 3 مودی، للت، نیرو اور امبانی کی گود میں بیٹھے نریندر مودی: سدھو

راجستھان کے کوٹا میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس کے رہنما نوجوت سنگھ سدھو نے کہا کہ وزیر اعظم ’پرچار منتری‘ ہیں۔ سدھو نے یہا کہ مودی نے وکاس نہیں کرایا الٹے 5 ہزار کروڑ روپے اڑا دیئے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

کانگریس رہنما نوجوت سنگھ سدھو نے بی جے پی پر بڑا حملہ بولا ہے۔ راجستھان کے کوٹا میں انتخابی جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے سدھو نے بی جے پی پر سخت حملہ کیا۔ انہوں نے کہا ’’کانگریس نے ہمیں چار گاندھی دیئے- اندرا گاندھی، راجیو گاندھی، سونیا گاندھی اور راہل گاندھی۔ جبکہ بی جے پی نے ہمیں تین مودی دیئے- نیرو مودی، للت مودی اور تیسرے نریندر مودی جو امبانی کی گود میں بیٹھے ہوئے ہیں۔‘‘

واضح رہے کہ نیرو مودی پر پنجاب نیشنل بینک کا 13 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کا گھپلے کا الزام ہے۔ ہیرا کاروباری نیرو مودی فی الحال ملک چھوڑ کر فرار ہوگیا ہے۔ وہیں للت مودی پر بھی دھوکہ دہی کے الزام ہیں وہ بھی ملک سے فرار ہیں۔ وزیر اعظم مودی پر الزام ہے کہ انہوں نے انل امبانی کو فائدہ پہنچانے کے لئے فرانس جا کر رافیل ڈیل کو ہی بدل دیا ہے۔ سدھو نے انہیں معاملوں کو ایشو بنا کر بی جے پی پر نشانہ لگایا ہے۔

کوٹا میں سدھو کانگریس کے امیدوار مراری گوجر کے حق میں جلسہ عام سے خطاب کر رہے تھے۔ اس دوران انہوں نے بی جے پی اور وزیر اعظم مودی پر زبردست حملہ بولا۔ وزیر اعظم نریندر مودی پر نشانہ لگاتے ہوئے سدھو نے کہا کہ مودی جی بی جے پی کے ’پرچار منتری‘ ہیں۔ سدھو نے کہا کہ وزیر اعظم نے وکاس تو کرایا نہیں الٹے 5 ہزار کروڑ روپے اور اڑا دیئے۔

سدھو نے کہا، ’’مودی حکومت کو امبانی اور اڈانی چلاتے ہیں۔ مودی حکومت نے رافیل جہاز کا سودا کر کے دلالوں کو فائدہ پہنچایا ہے۔ بی جے پی حکومت نے کسانوں کو دھوکا دیا ہے۔ وسندھرا راجے کو اب راجستھان سے باہر کر دینا چاہیے۔‘‘

نوجوت سنگھ سدھو نے کانگریسی رہنما کے حق میں ووٹ دینے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ اگر راجستھان میں کانگریس کی حکومت بنی تو کسانوں کا قرض معاف کر دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ راجستھان میں کانگریس کی حکومت ہر طبقہ کے ساتھ انصاف کرے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 02 Dec 2018, 3:09 PM