عوام نے مودی اور وسندھرا حکومت کو سبق سکھایا: بی جے پی ممبر اسمبلی

راجستھان ضمنی انتخابات میں شکست کے بعد بی جے پی لیڈر گھنشیام تیواری نے وسندھرا حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اس نے 4 سالوں میں پارٹی کارکنان کو نظرانداز کیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

راجستھان ضمنی انتخابات میں بی جے پی کی زبردست شکست کے بعد بی جے پی میں اندرونی خلفشار شروع ہو گئی ہے۔ بی جے پی کے سینئر لیڈر اور جے پور کی سانگانیر اسمبلی سیٹ سے ممبر اسمبلی گھنشیام تیواری نے ریاست اور مرکز کی مودی حکومت پر کئی طرح کے الزامات عائد کیے ہیں۔ انھوں نے وسندھرا حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ گزشتہ چار سال سے عوام پر نہ صرف مظالم کیے جا رہے ہیں بلکہ پارٹی کارکنان کو بھی نظر انداز کیا جا رہا ہے اور اسی کا نتیجہ ہے کہ بی جے پی کو ضمنی انتخابات میں شکست فاش ہاتھ لگی ہے۔ مرکزی حکومت پر ان کی ناراضگی اس لیے تھی کہ کسانوں اور غریبوں کے لیے اس کے ذریعہ کوئی بہتر قدم نہیں اٹھایا گیا۔

گھنشیام تیواری نے بی جے پی کی خراب کارکردگی پر اپنی ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ چار سال سے عوام پریشان ہے لیکن وسندھرا جی کو کوئی فکر نہیں ہے۔ انھوں نے حکومت پر بدعنوانی کا بھی الزام عائد کیا اور کہا کہ ’’حکومت میں بدعنوانی سے پریشان عوام اور حکومت کے تاناشاہی رویہ کا فائدہ کانگریس پارٹی کو ملا ہے۔‘‘ تیواری کا کہنا ہے کہ ضمنی انتخابات میں بی جے پی کی طرف سے اتارے گئے سبھی امیدوار وسندھرا راجے کی پسند کے تھے، اس کے باوجود انھیں شکست کا سامنا کرنا پڑا جس سے پتہ چلتا ہے کہ عوام میں ناراضگی کا کیا عالم ہے۔ قابل ذکر ہے کہ اس انتخاب میں مرکزی قیادت نے انتخابی تشہیر تک سے دوری اختیار کر رکھی تھی۔

واضح رہے کہ یکم فروری کو راجستھان کی تینوں سیٹوں پر ہوئے ضمنی انتخابات کے نتائج آئے۔ ریاست کی الور اور اجمیر لوک سبھا سیٹ کے ساتھ مانڈل گڑھ اسمبلی سیٹ پر بھی کانگریس نے بی جے پی کو زبردست شکست دی۔ الور لوک سبھا سیٹ سے کانگریس کے امیدوار کرن سنگھ یادو نے بی جے پی کے ڈاکٹر جسونت یادو کو 1 لاکھ 96 ہزار 496 ووٹوں کے فرق سے ہرایا تو اجمیر میں بی جے پی کے رام سوروپ لامبا کانگریس کے رگھو شرما سے 84 ہزار 162 ووٹوں سے ہار گئے۔ مانڈل گڑھ سے کانگریس امیدوار وویک دھاکڑ نے 12 ہزار 976 ووٹوں سے فتح کا پرچم لہرایا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔