کارٹون کے ذریعہ راج ٹھاکرے کا مودی پر طنز

راج ٹھاکرے کا کارٹون
راج ٹھاکرے کا کارٹون
user

قومی آوازبیورو

ممبئی۔ گاندھی جینتی کے موقع پر مہاراشٹر نو نرمان سینا (منسے) کے سربراہ راج ٹھاکرے نے ایک بار پھر وزیر اعظم نریندرمودی پر نشانہ سادھا ہے۔ اس بار انہوں نے ایک کارٹون بنا کر مہاتما گاندھی کی سوانح حیات ’سچ کے ساتھ میرا تجربہ ‘ کے ذریعہ مودی پر حملہ کیا ہے۔

راج ٹھاکرے نے اپنے فیس بک پیچ پر ’ایک ہی مٹی سے پیدا ہوئے دو لوگ‘ عنوان سے ایک کارٹون لگایا ہے۔ اس میں مہاتما گاندھی جہاں اپنی سوانح حیات ’مائی ایکسپیریمنٹ وِد ٹروتھ‘ (سچ کے ساتھ میرا تجربہ) پکڑے ہوئے ہیں وہیں نریندر مودی کے ہاتھ میں جو کتاب ہے اس پر ’مائی ایکسپیریمنٹ وِد لائیز‘ یعنی جھوٹ کے ساتھ میرا تجربہ لکھا ہوا ہے۔

واضح رہے کہ منسے کے سربراہ نے حال ہی میں ممبئی کے ایلفنسٹن اسٹیشن کے فٹ اوور برج پر پیش آئے حادثے پر بھی وزیر اعظم نریندر مودی کو ’جھوٹا‘ قرار دیا تھا۔ راج ٹھاکرے نے کہا تھا کہ، ’ہم نے کبھی ایسا وزیر اعظم نہیں دیکھا جو اتنا جھوٹا ہو۔ انہوں نے بڑے بڑے وعدے کئے اور انہیں چناوی جملے کہہ کر خارج کر دیا۔ کوئی آدمی اتنا جھوٹ کیسے بول سکتا ہے۔ ‘

راج ٹھاکرے فیس بک پر اس پوسٹ کے ساتھ ہی بحث کا مرکز بنے ہوئے ہیں اس سے قبل 23 ستمبر کو بھی راج ٹھاکرے نے اپنے فیس بک پیچ پر ایک کارٹون شیئر کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی پر تیکھا حملہ کیا تھا۔ کارٹون میں انڈر ورلڈ ڈان داؤد ابراہیم اپنی مرضی سے ہندوستان آتا ہوا دکھائی دے رہا ہے اور وزیر اعظم مودی اس کے پیچھے رسی سے کھنچے چلے آ رہے ہیں۔ کارٹون کے ساتھ ٹھاکرے نے یہ پیغام بھی لکھا تھا ، ’داؤد خود ہندوستان آنا چاہتا ہے لیکن مودی اسے لانے کا کریڈٹ لے رہے ہیں۔‘



کارٹون کے ذریعہ راج ٹھاکرے کا مودی پر طنز

راج ٹھاکرے اکیلے نیں ہیں بلکہ یوں کہنا چاہئے کہ ہر نئے دن وزیراعظم کی نئے انداز سے تنقید کی جا رہی ہے اور کچھ لوگ راج ٹھاکرے کی جیسی زبان بھی استعمال کر رہے ہیں۔ مہاراشٹر میں شیو سینا پہلے سے ہی بی جے پی اور مرکزی حکومت کی کارکردگی کے خلاف تیکھے سوال اٹھاتی رہی ہے۔ جس طرح کی تنقید وزیر اعظم کی ہو رہی ہے اس سے بی جے پی کے لئے سیاسی ماحول خراب ہو رہا ہے ۔

اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ contact@qaumiawaz.com کا استعمال کریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔