یوگی حکومت انسپیکٹر سبودھ کے قاتلوں کو بچارہی ہے: کانگریس

راج ببر نے کہا کہ مودی حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد ملک میں ایسے کئی معاملے سامنے آئے ہیں جن میں بی جے پی لیڈروں اور ان کے غنڈوں نے پولیس افسران اور عام لوگوں کو ڈرایا دھمکایا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: کانگریس نے اترپردیش کی یوگی حکومت پر بلندشہر میں گورکشکوں کے تشدد میں مارےگئے انسپیکٹر سبودھ کمار سنگھ کے قاتلوں کو بچانے کا الزام لگاتے ہوئے اس معاملے میں آج عدالتی جانچ کرانے کا مطالبہ کیا۔

کانگریس کے اترپردیش انچارج راج ببر نے یہاں نامہ نگاروں سے کہا کہ 2014 میں مودی حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد سے یہ واحد معاملہ نہیں ہے۔ملک میں ایسے کئی معاملے سامنے آئے ہیں جن میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈروں اور ان کے غنڈوں نے پولیس افسران اور عام لوگوں کو ڈرایا-دھمکایا ہے،انہیں بے عزت کیا اور ان پر حملہ کیا ہے۔

ببر نے کہا’’بلندشہر کا واقعہ 3دسمبر کو ہوا تھا۔ اس واقعہ کے 25 دن بعد بھی پولیس کےپاس سنگھ کے قاتلوں کا کوئی سراغ نہیں ہے۔وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ اور بی جےپی کے دیگر لیڈر وقت -وقت پر سازش کی بات کررہے ہیں۔وہ قاتلوں کو پکڑنےکےلئے کچھ بھی نہیں کررہے اور الٹا مجرموں کو بچا رہے ہیں۔‘‘

انہوں نے کہا کہ کانگریس اب تک کی جانچ سے مطمئن نہیں ہے۔صرف سپریم کورٹ کے جج یا الہ آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی صدارت میں عدالتی جانچ سے ہی سچ سامنے آسکتا ہے۔

کانگریس لیڈر نے الزام لگایا کہ اترپردیش کے ساتھ ملک کے دوسرے علاقوں میں بھی موبلٹی بڑھ رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ پورے ملک میں تشدد اور قتل کے کئی واقعات ہوئےہیں،لیکن کسی بھی معاملے میں کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔

ببر نے کہا کہ اترپردیش کے وزیراعلی نے مقتول انسپیکٹر کے گھر جانے کی بھی زحمت نہیں کی۔اس کے برعکس انہوں نےان کے خاندان کو ہی اپنی رہائش گاہ پر بلوایا۔انہوں نے کہا’’ریاست میں افرا تفری کا ماحول ہے ۔حکومت کے رویہ کی وجہ سے عام لوگوں کی زندگی مشکل میں ہے۔2014کے لوک سبھا انتخابات میں لوگوں نے بی جےپی کو 71سیٹیں دی تھیں،لیکن حکومت نے لوگوں کو کچھ نہیں دیا۔‘‘

انہوں نے الزام لگایا کہ ریاست میں خواتین اور دیگر شہریوں کی زندگی خطرے میں ہے اور اس لئے یوگی حکومت کو اقتدار میں بنے رہنے کا کوئی حق نہیں ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 29 Dec 2018, 8:11 PM