مانسون کے دوران 7 ریاستوں میں اوسط سے کم بارش، چاول کی پیداوار میں گراوٹ کا خدشہ

وزارت زراعت کی پہلی پیش گوئی کے اعداد و شمار میں اس کا انکشاف ہوا ہے، اس 104.99 لاکھ ٹن چاول پیدا ہونے کی توقع ہے، جبکہ گذشتہ سال 111.76 لاکھ ٹن چاول پیدا ہوا تھا

تصویر قومی آواز
تصویر قومی آواز
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: رواں سال مانسون کے دوران 7 ریاستوں میں اوسط سے کم بارش درج کی گئی ہے جس کا اثر فصلوں کی پیداوار پو پڑگے گا۔ یوپی میں ہی 37 فیصد کم بارش درج کی گئی ہے، جو خریف فصلوں کو متاثر کرے گی۔ رواں سال چاول کی پیداوار میں کمی ہونے کا خدشہ ہے۔

وزارت زراعت کی پہلی پیش گوئی کے اعداد و شمار میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اس بار 104.99 ٹن لاکھ چاول پیدا ہونے کی توقع ہے، جبکہ گذشتہ سال 111.76 لاکھ ٹن چاول پیدا ہوا تھا۔ توقع کی جا رہی ہے کہ یوپی، مغربی بنگال، بہار، جھارکھنڈ اور شمال مشرقی ریاستوں میں کم بارشوں سے چاول کی پیداوار پر اثر پڑے گا۔ تقریبا 6 لاکھ ٹن چاول کی پیداوار میں کمی کی پیش گوئی کی گئی ہے، حالانکہ وزارت زراعت کا کہنا ہے کہ گذشتہ پانچ سالوں میں اوسطا پیداوار میں اضافہ ہوا ہے۔


توقع کی جارہی ہے کہ خریف فصل کی پیداوار گذشتہ سال کے 156.04 لاکھ ٹن کے مقابلے میں اس بار مجموعی طور پر 149.92 لاکھ ٹن ہوگی۔ وہیں، مکئی کی پیداوار اس سال 23.10 میٹرک ٹن ہوگی، جو پچھلے سال سے زیادہ ہے۔ دال کی پیداوار 8.37 لاکھ ٹن ہونے والی ہے، جو پچھلے سال کے برابر ہے، جبکہ اس سال تلہن کی پیداوار 23.57 لاکھ ٹن ہوگی۔ جبکہ 465.05 لاکھ ٹن گنا پیدا ہونے کی توقع ہے جو پچھلے سال سے زیادہ ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔