دہلی میں اگلے 5 دنوں تک بارش، یوپی-بہار سمیت کئی دیگر ریاستوں کے لیے بھی الرٹ جاری

محکمہ موسمیات نے 24 سے 26 اگست تک جموں کشمیر، ہماچل پردیش، اترا کھنڈ، ہریانہ، پنجاب، دہلی-این سی آر، راجستھان، اتر پردیش اور بہار میں ہلکی سے شدید بارش کا امکان ظاہر کیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>بارش کی علامتی تصویر/ یو این آئی</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

ملک بھر میں مانسون کا اثر جاری ہے۔ دہلی-یوپی سمیت کئی ریاستوں میں مسلسل بارش ہو رہی ہے۔ اب محکمہ موسمیات نے 24 سے 26 اگست تک جموں کشمیر، ہماچل پردیش، اترا کھنڈ، ہریانہ، پنجاب، دہلی-این سی آر، راجستھان، اتر پردیش اور بہار میں ہلکی سے شدید بارش کا امکان ظاہر کیا ہے۔ آئی ایم ڈی نے ملک کے کئی دیگر حصوں میں بھی تیز بارش کی وارننگ جاری کی ہے۔

ہفتہ کی دیر رات دہلی-این سی آر میں موسلادھار بارش ہوئی۔ محکمہ موسمیات نے آج بھی راجدھانی میں بارش کا امکان ظاہر کیا ہے۔ صبح میں بادل چھائے رہنے اور ہلکی سے درمیانی بارش ہونے کی پیش گوئی ہے۔ دوپہر میں بجلی چمکنے کے ساتھ آندھی بھی آ سکتی ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق دہلی میں آندھی- بارش کا یہ سلسلہ 29 اگست تک جاری رہ سکتا ہے۔


اتر پردیش میں بارش کی وجہ سے موسم خوشگوار ہو گیا ہے۔ ریاست میں دو دن شدید بارش کا امکان ہے۔ محکمہ موسمیات نے آج اتر پردیش کے 40 اضلاع میں بارش کا الرٹ جاری کیا ہے۔ دیر شام یا رات میں کہیں کہیں تیز بارش ہو سکتی ہے۔ 26 اگست سے ریاست میں بارش کی شدت میں کمی آنے کا امکان ہے۔

ہفتہ کو اوڈیشہ میں تیز بارش دیکھنے کو ملی۔ ریاست میں اگلے کچھ دنوں تک شدید بارش کا دور جاری رہ سکتا ہے۔ مغربی بنگال اور جھارکھنڈ میں اگلے 3 سے 4 دنوں تک بارش ہو سکتی ہے۔ آج مشرقی راجستھان میں بارش ہونے کا امکان ہے۔ راجستھان کے جنوبی علاقے میں 26 اگست تک شدید بارش ہو سکتی ہے۔ گجرات میں 29 اگست تک تیز بارش کا امکان ہے۔ کونکن اور وسطی مہاراشٹر میں 29 اگست تک شدید جبکہ 27 اور 28 اگست کو کچھ علاقوں میں موسلادھار بارش ہونے کے آثار ہیں۔


محکمہ موسمیات کی طرف سے اتراکھنڈ میں آرینج الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ محکمہ نے لوگوں کو اگلے 24 سے 72 گھنٹوں تک چوکس رہنے کے لیے کہا ہے۔ اُترکاشی، چمولی، رودر پریاگ، نینی تال، الموڑا، دہرہ دون، ٹہری، پوڑی اور اودھم سنگھ نگر جیسے ضلعوں میں آواز کے ساتھ بہت تیز بارش ہو سکتی ہے۔ پتھورا گڑھ میں بھی بارش کا امکان ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔