بارش اور سیلاب سے کئی ریاستوں میں تباہی، کہیں پُل اور سڑکیں بہہ گئیں تو کہیں فصلوں کو پہنچا شدید نقصان
ملک کے کئی حصوں میں مسلسل ہو رہی بارش سے ندیوں میں طغیانی ہے۔ شمال سے جنوب تک الگ الگ ریاستوں میں سیلاب اور بارش نے عام زندگی درہم برہم کر دی ہے۔ لوگوں کو مدد کا انتظار ہے۔

ملک کے کئی حصوں میں ہو رہی مسلسل بارش اور ندیوں میں طغیانی سے سیلاب جیسے حالات پیدا ہو گئے ہیں۔ شمال سے جنوب تک الگ الگ ریاستوں میں سیلاب اور بارش نے عام زندگی درہم برہم کر دی ہے۔ کہیں ندیوں کا پانی گاؤں میں داخل ہو گیا ہے تو کہیں پُل اور سڑکیں بہہ گئی ہیں۔ کئی علاقوں میں فصلوں کو شدید نقصان پہنچا ہے اور لوگ راحت-امداد کا انتظار کر رہے ہیں تو کہیں بادل پھٹنے کے واقعات نے تباہی مچا رکھی ہے۔
جمنا کے بعد اب گنگا ندی نے بھی خوفناک شکل اختیار کر لی ہے اور اتر پردیش کا اُناؤ ضلع سیلاب کی زد میں آ گیا ہے۔ ضلع کی چھ تحصیلوں میں چار سے تحصیل بانگر مؤ، شفیع پور، صدر اور بیگھا پور میں سیلاب کا پانی داخل ہو گیا ہے۔ کانپور بیراج سے سبھی 30 گیٹ کھول کر 4 لاکھ 2 ہزار 78 کیوسک پانی چھوڑا گیا ہے، جس سے شکلا گنج کے کئی محلوں میں پانی بھر گیا ہے۔ لوگ گھروں کی چھتوں پر پنّی ڈال کر رہنے کو مجبور ہیں۔ انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ 275 کشتیاں اور 33 سیلاب چوکیاں لگائی گئی ہیں لیکن کئی متاثرین اب بھی راحت سے محروم ہیں۔
پنجاب کے فیروز پور میں ستلج ندی کی آبی سطح مسلسل بڑھ رہی ہے۔ 8-7 گاؤں سیلاب کی زد میں آ گئے ہیں۔ سینکڑوں ایکڑ فصل پانی میں ڈوب گئی ہے اور کئی گھروں میں پانی بھر گیا ہے۔ دیہی لوگوں نے کشتیوں اور کھانے-پینے کا انتظام کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ 2023 کے سیلاب کا زخم ابھی بھرا بھی نہیں تھا کہ ستلج نے پھر تباہی مچا دی۔
اتراکھنڈ کے اودھم سنگھ نگر میں بارش نے قہر برپا کر رکھا ہے۔ بازپور علاقے میں لکڑی لینے گئے باپ-بیٹا ندی میں بہہ گئے۔ باپ کی لاش برآمد ہو گئی ہے لیکن بیٹا اب تک لاپتہ ہے۔ این ڈی آر ایف کی ٹیم مسلسل تلاشی مہم چلا رہی ہے۔ چمولی ضلع میں مسلسل بارش سے بدری ناتھ ہائی وے بند ہو گیا ہے۔ جگہ جگہ لینڈ سلائڈ سے مسافروں اور مقامی لوگوں کو پریشانی ہو رہی ہے۔بڑوانی ضلع کے راجپور میں روپا ندی میں زبردست طغیانی ہے۔
بہار میں دربھنگہ ضلع کے کوشیشور استھان میں کملا بلان ندی کی آبی سطح بڑھ گئی ہے۔ سڑک کے پانی میں ڈوبنے کی وجہ سے اب لوگوں کو کشتی پر آنا جانا پڑ رہا ہے۔ 2021 میں پُل بنانے کا اعلان ہوا تھا لیکن آج تک نیا پل نہیں بنا۔ پرانے پُل کے ٹوٹے تین سال ہو چکے ہیں، جس سے سات پنچایتوں کے ہزاروں لوگ متاثر ہیں۔ مقامی لوگوں نے کہا کہ کشتی پر بائک لے کر روزانہ ندی پار کرنا جوکھم بھرا ہے۔
ہماچل پردیش کے پونگ پشتہ سے مسلسل پانی چھوڑے جانے کے بعد کانگڑا ضلع کے فتح پور اور اندورا علاقوں میں سیلاب آ گیا ہے۔ کئی گاؤں ٹاپو بن گئے ہیں اور 90-80 گھروں میں پانی داخل ہو گیا ہے۔ بیاس ندی کی آبی سطح بڑھنے سے فصلے اور کھیت بہہ گئے ہیں۔ انتظامیہ نے بچاؤ مہم چلا کر کئی کنبوں کو محفوظ مقامات پر پہنچایا ہے۔ منڈی اور کُلو میں بھی بارش نے تباہی مچائی ہے۔ بڑی تعداد میں گھر اور گاڑیاں تباہ ہو گئی ہیں۔ ملبے بہہ کر قومی شاہراہ پر آ گئے ہیں جس سے راستہ پوری طرح سے بند ہو گیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔