باغپت خودکشی معاملہ میں راہل-پرینکا نے مودی حکومت کو بنایا نشانہ

سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں جوتا کاروباری راجیو نے اپنی موت کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کو ذمہ دار ٹھہرتے ہوئے الزام لگایا کہ وزیر اعظم چھوٹے کاروباریوں اور کسانوں کے خیر خواہ نہیں ہیں۔

راہل گندھی، پرینکا گاندھی، تصویر یو این آئی
راہل گندھی، پرینکا گاندھی، تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

باغپت ضلع کے بڑوت میں معاشی بحران سے نبرد آزما ایک جوتا کاروباری اور اس کی بیوی نے زہر کھا کر خودکشی کی کوشش کی۔ اس واقعہ میں خاتون کی موت ہو گئی۔ جب اس دردناک واقعہ کی خبر سامنے آئی تو کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی اور پارٹی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے اپنا سخت رد عمل دیا۔

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے اس واقعہ پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے ایک ٹوئٹ کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ باغپت کے راجیو تومر جی و ان کی بیوی کی ویڈیو نے چھوٹے کاروباریوں کی لاچاری کا دردناک سچ دکھایا ہے۔ راہل گاندھی نے ٹوئٹ میں راجیو تومر کے جلد صحت یاب ہونے کی دعا بھی کی ہے اور ان کی بیوی کے انتقال پر ہمدردی کا بھی اظہار کیا ہے۔ وہ مزید لکھتے ہیں کہ ’’ناانصافی کے سامنے ہم شکست نہیں مانیں گے۔ اس لڑائی میں آپ تنہا نہیں ہیں۔ میں آپ کے ساتھ ہوں۔‘‘


دوسری طرف پرینکا گاندھی نے اس واقعہ کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ باغپت کا واقعہ انتہائی تکلیف دہ ہے اور نوٹ بندی و جی ایس ٹی کے بعد لاک ڈاؤن کا سب سے زیادہ اثر چھوٹے اور درمیانے کاروباریوں پر ہی پڑا ہے۔ انھوں نے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ ’’باغپت میں ایک کاروباری اور اس کی بیوی کی خودکشی کی کوشش، اس میں خاتون کی موت کے بارے میں جان کر بہت تکلیف ہوئی۔ اہل خانہ کے تئیں میری ہمدردیاں۔‘‘ ساتھ ہی پرینکا گاندھی نے لکھا ہے ’’افسوس کی بات یہ ہے کہ حکومت نے ایسے کاروباریوں کو کوئی بھی مدد نہیں دی ہے۔‘‘

واضح رہے کہ بدھ کے روز پولیس سپرنٹنڈنٹ نیرج کمار جادون نے بتایا کہ بڑوت واقع سبھاش نگر باشندہ 40 سالہ جوتا کاروباری راجیو تومر نے منگل کی دوپہر فیس بک لائیو پر اپنی 35 سالہ بیوی پونم کے سامنے زہر کھا لیا۔ انھوں نے بتایا کہ پونم نے اسے روکنے کی کوشش کی تھی، لیکن ناکام رہنے پر اس نے بھی زہر کھا لیا۔ جادون نے بتایا کہ شوہر-بیوی کو سنگین حالت میں اسپتال میں داخل کروایا گیا جہاں پونم کی موت ہو گئی جب کہ راجیو کی حالت سنگین بتائی جا رہی ہے۔


اس واقعہ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ ویڈیو میں جوتا کاروباری راجیو نے اپنی موت کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کو ذمہ دار ٹھہرتے ہوئے الزام لگایا کہ وزیر اعظم چھوٹے کاروباریوں اور کسانوں کے خیر خواہ نہیں ہیں۔ اہل خانہ کے مطابق راجیو کی جوتے کی دکان باؤلی روڈ پر واقع تھی۔ مارچ 2020 میں لگے لاک ڈاؤن میں اس کا کاروبار چوپٹ ہو گیا۔ اس دوران کاروبار بچانے کی کوشش میں وہ مزید قرض میں ڈوب گئے۔

ہندی نیوز پورٹل ’اے بی پی لائیو‘ پر شائع ایک رپورٹ میں گھر والوں کے حوالہ سے بتایا گیا ہے کہ پونم نے سلائی کا کام شروع کیا تھا اور دونوں شوہر-بیوی مل کر کما رہے تھے، لیکن اس کے باوجود ان کی حالت بہتر نہیں ہوئی۔ انھوں نے بتایا کہ راجیو نے بار بار حکومت سے مدد کی اپیل کی تھی، لیکن کوئی مدد نہیں ملی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔