بی جے پی امیدوار کی گاڑی سے ای وی ایم برآمد! ’کمیشن کی گاڑی، بی جے پی کی نیت اور جمہوریت کی حالت.. خراب‘

راہل گاندھی نے اس پر طنز کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا کہ الیکشن کمیشن کی گاڑی خراب، بی جے پی کی نیت خراب، جمہوریت کی حالت خراب۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: انتخابات کے دوران آسام کے کریم گنج ضلع میں بی جے پی امیدوار کی کار سے ای وی ایم برآمد ہونے کے سبب تنازعہ پیدا ہو گیا ہے۔ کانگریس کی جنرل سکریٹری نے کار کی ویڈیو کو ٹوئٹ کیا ہے۔ ابتدائی جانچ سے انکشاف ہوا ہے کہ جس بولیرو گاڑی سے ایم وی ایم برآمد ہوئی ہیں وہ پاتھرکانڈی اسمبلی سیٹ سے بی جے پی امیدوار کرشیندو پال کی ہے۔ اس معاملہ پر کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے بھی برہمی کا اظہار کیا ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ کار کے ساتھ نہ تو الیکشن کمیشن کا کوئی عہدیدار تھا اور نہ ہی کار میں کوئی حفاظتی انتظام تھا۔ اس معاملہ پر الیکشن کمیشن نے چار پولنگ افسران کو معطل کر دیا ہے۔ نیز ایف آئی آر درج کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے ضلع پولنگ افسر سے تفصیلی رپورٹ بھی طلب کر لی ہے۔


الیکشن کمیشن کو ڈی ایم سے موصول ہونے والی ابتدائی رپورٹ کے مطابق پولنگ پارٹی کی گاڑی راستہ میں خراب ہو گئی تھی، اس کے بعد پریزائڈنگ آفیسر نے راستہ سے گزر رہی ایک گاڑی سے ضلع صدر دفتر لے جانے کی گزارش کی۔ پولنگ عملہ کا کہنا ہے کہ انہیں یہ معلوم نہیں تھا کہ جس گاڑی میں وہ لفٹ لے رہے ہیں وہ بی جے پی امیدوار کی ہے۔ گاڑی بی جے پی رکن اسمبلی کرشیندو پال کی اہلیہ کے نام پر درج ہے۔

لفٹ لے کر جب بی جے پی امیدوار کی گاڑی سے پولنگ پارٹی لوٹ رہی تھی تو مقامی لوگوں نے ان کو دیکھ لیا اور گاڑی کو روک لیا۔ مقامی لوگوں نے پولنگ پارٹی کے لوگوں کو گاڑی سے باہر نکال لیا اور بھیڑ میں شامل لوگ مشتعل ہو گئے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ای وی ایم صحیح سلامت ہے اور اس کی سیل بھی ٹوٹی ہوئی نہیں ہے، اس میشن کا ووٹنگ کے لئے استعمال نہیں کیا گیا تھا۔ الیکشن کمیشن کے افسران دیگر تفصیلی رپورٹ کا بھی انتظار کر رہے ہیں۔


کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی اور پارٹی کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے اس واقعہ پر برہمی کا اظہار کیا ہے اور بی جے پی اور الیکشن کمیشن کی نیت پر سوال اٹھائے ہیں۔ کانگریس لیڈران نے کہا کہ کمیشن کو اپنی صداقت کے تعلق سے وضاحت کرنی چاہیے۔ راہل گاندھی نے اس پر طنز کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا، ’’الیکشن کمیشن کی گاڑی خراب، بی جے پی کی نیت خراب، جمہوریت کی حالت خراب۔‘‘

وہیں پرینکا گاندھی واڈرا نے اس پورے واقعے پر سوال اٹھایا اور کہا کہ کیا اسکرپٹ ہے۔ الیکشن کمیشن کی گاڑی خراب ہوئی، تبھی وہاں ایک گاڑی ظاہر ہوئی۔ گاڑی بی جے پی کے امیدوار کی نکلی۔ معصوم الیکشن کمیشن اس میں بیٹھ کر سواری کرتا رہا۔ انہوں نے مزید کہا، کہ ’’پیارے الیکشن کمیشن، ماجرا کیا ہے؟ آپ ملک کو اس پر کچھ صفائی دے سکتے ہیں؟ یاہم سب مل کر بولیں الیکشن کمیشن کی صداقت کو سلام‘‘۔


اس سے قبل بھی پرینکا واڈرا نے ایک اور ٹوئٹ کیا جس میں انہوں نے کہا کہ ہر وقت الیکشن کے دوران ای وی ایم کو نجی گاڑی سے لے جانے کا ویڈیو آتا ہے اور گاڑی اکثر بی جے پی امیدوار یا اسی سے متعلق شخص کی ہوتی ہے۔ بی جے پی پھر اپنی میڈیا مشینری کا استعمال اس ویڈیو کا انکشاف کرنے والوں کے خلاف کرتی ہے۔ سچائی یہ ہے کہ اس طرح کے واقعات سامنے آتے ہیں، لیکن اس کے تعلق سے کوئی کارروائی نہیں کی جاتی۔ الیکشن کمیشن کو اس طرح کی شکایات پر کارروائی کرنی چاہیے۔

کانگریس محکمہ مواصلات کے سربراہ رندیپ سنگھ سرجے والا نے بھی کمیشن کوکٹہرے میں کھڑا کیا اور کہا کہ ایسی دھاندلی کئی جگہ دیکھنے کو ملتی ہے۔ انہوں نے کل کے واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آسام دوسرے مرحلے کی ووٹنگ کے بعد بی جے پی امیدوار کرشنیندو پال کی کار میں ای وی ایم ملی ہے۔ سوال ہے کیا بی جے پی کی گاڑی سے کیا ای وی ایم لے جانی چاہیے تھی۔

(ان پٹ: یو این آئی)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 02 Apr 2021, 4:32 PM