ووٹ چوری: ’راہل گاندھی کے سوالات کا سنجیدگی سے جواب دیا جانا چاہیے‘، ششی تھرور نے الیکشن کمیشن کو بنایا ہدف تنقید
ششی تھرور نے کہا کہ ’’لوگوں کے دماغ میں انتخابی پاکیزگی کو لے کر کئی طرح کے سوالات پیدا ہو رہے ہیں۔ انتخابی عمل ملک کے لیے بے حد بھروسہ مند، ضروری اور اہم ہے۔‘‘

کانگریس رکن پارلیمنٹ ششی تھرور نے پیر (11 اگست) کے روز ووٹ چوری معاملے پر الیکشن کمیشن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اسے ضروری سوالات کے جواب دینا سے بچنا نہیں چاہیے۔ ششی تھرور نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’راہل گاندھی کے سوالوں کا جواب دینے کی جگہ الیکشن کمیشن حلف نامہ مانگنے جیسی رسمی کارروائی کر رہا ہے۔‘‘ ششتی تھرور نے یہ بیان اُس وقت دیا جب وہ بہار میں ووٹر لسٹ کی خصوصی نظر ثانی (ایس آئی آر) کی مخالفت اور ووٹ چوری کے الزامات میں اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ کے ذریعہ نکالے گئے مارچ میں حصہ لے رہے تھے۔ اس دوارن انہوں نے کہا کہ ’’ہمیں جواب چاہیے، نہ کہ حملے۔‘‘
میڈیا سے بات کرتے ہوئے ششی تھرور نے کہا کہ راہل گاندھی نے الیکشن کمیشن سے انتہائی سنگین سوالات پوچھے ہیں، ان سوالات کا جواب بھی سنجیدگی سے دیا جانا چاہیے۔ لیکن جواب دینے کی جگہ الیکشن کمیشن حلف نامہ جیسی چیزوں پر زور دے رہا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ’’بے حد ایمانداری سے کہوں تو مجھے لگتا ہے کہ اس کی (حلف نامہ کی) کوئی ضرورت نہیں ہے۔ الیکشن کمیشن کو اس کے لیے دباؤ بنانے کی ضرورت نہیں ہے۔ دوسری بات یہ ہے کہ جو اعداد و شمار راہل گاندھی پیش کر رہے ہیں وہ الیکشن کمیشن کے ہی اعداد و شمار ہیں۔ الیکشن کمیشن کو اس ڈاٹا پر غور کرنا چاہیے۔‘‘
ششی تھرور کے مطابق الیکشن کمیشن کو کسی بھی طرح کی فارملیٹی میں پڑنے کے بجائے سنگین شکوک و شبہات کو دور کرنا چاہیے۔ انہوں نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ لوگوں کے دماغ میں انتخابی پاکیزگی کو لے کر کئی طرح کے سوالات پیدا ہو رہے ہیں۔ انتخابی عمل ملک کے لیے بے حد بھروسہ مند، ضروری اور اہم ہے۔ یہ اتنا قیمتی ہے کہ اسے نقصان نہیں پہنچایا جا سکتا ہے۔
ششی تھرور نے اس تعلق سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر بھی ایک پوسٹ کی ہے۔ اس میں انہوں نے لکھا کہ ’’آج انڈیا اتحاد کے اراکین پارلیمنٹ کے احتجاج میں موجود ہوں۔ ہم تمام الیکشن کمیشن سے سوال پوچھ رہے ہیں کہ آخر راہل گاندھی کے ذریعہ اٹھائے گئے سنگین سوالوں کا جواب سنجیدگی سے کیوں نہیں دے رہا ہے؟‘‘ ساتھ ہی انہوں نے لکھا کہ ’’یہ الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے کہ وہ لوگوں کے ذہن میں اٹھنے والے کسی بھی قسم کے شک کو دور کرے۔ ملک کو تمام سوالوں کے جواب حاصل کرنے کا حق ہے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔