راہل گاندھی کی حکومت سے مہاجر مزدوروں کے بینک کھاتوں میں رقم جمع کرانے کی اپیل

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے منگل کے روز حکومت کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے وطن واپسی پر مجبور مہاجر محنت کشوں کے مسئلہ سے ذمہ داری سے نمٹا جائے

دہلی میں لاک ڈاؤن کے سبب اپنے آبائی وطن لوٹتے مہاجر مزدور / تصویر قومی آواز / وپن
دہلی میں لاک ڈاؤن کے سبب اپنے آبائی وطن لوٹتے مہاجر مزدور / تصویر قومی آواز / وپن
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے منگل کے روز حکومت کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے وطن واپسی پر مجبور مہاجر محنت کشوں کے مسئلہ کو ذمہ داری سے حل کیا جائے۔ انہوں نے کہ مہاجر مزدوروں کو مالی پریشانی سے بچانے کے لئے ان کے بینک کھاتوں میں 6 ہزار روپے فوری طور پر جمع کرائے جانے چاہئیں۔

راہل گاندھی نے ٹویٹ کیا ’’مہاجر کارکن ایک بار پھر ہجرت کر رہے ہیں۔ ایسی صورتحال میں مرکزی حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ ان کے بینک کھاتوں میں رقم جمع کرائے۔ لیکن کورونا پھیلانے کے لئے عوام کو قصوروار قرار دینے والی سرکار کیا ایسا عوامی امدادی قدم اٹھائے گی؟‘‘


وہیں، کانگریس کے شعبہ مواصلات کے سربراہ رندیپ سنگھ سرجے والا نے کہا کہ حکومت حزب اختلاف کے رہنماؤں کی بات نہیں سنتی اور ان کی تجاویز کا مذاق اڑاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے سال فروری میں جب راہل گاندھی نے کورونا وبا کے بارے میں متنبہ کیا تھا تو حکومت نے پہلے ان کا مذاق اڑایا اور ’نمستے ٹرمپ‘ منا کر مدھیہ پردیش کی کانگریس حکومت کو زبردستی گرا دیا۔ پھر بغیر بتائے مہلک لاک ڈاؤن نافذ کر دیا۔

انہوں نے کہا کہ کانگریس نے ایک بار پھر متنبہ کیا کہ انتظامات کئے بغیر لاک ڈاؤن کے دوران غریب مزدوروں کا کیا بنے گا؟ حکومت نے ایک بار پھر کوئی سماعت نہیں کی اور اس کے نتیجے میں ملک کو آزادی کے بعد سب سے بڑا انسانی المیہ دیکھنے کو ملا۔ کانگریس نے مہاجر مزدوروں کے لئے ریلوے کا کرایہ جمع کرایا اور بسوں کا انتظام کیا تو پہلے اس کا مذاق اڑایا گیا اور پھر کہیں ریلوے کا انتظام کیا گیا۔

ترجمان نے الزام لگایا کہ گزشتہ ایک سال میں عوام کو کورونا ٹیکس کے نام پر لوٹا گیا لیکن نہ ہی اسپتال، نہ ڈاکٹروں، نہ ہی وینٹی لیٹر، نہ ویکسین، نہ ادویات کا انظام کیا گیا اور نہ ہی 6000 روپے کی رقم غریبوں کے کھاتوں میں جمع کروائی گئی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 20 Apr 2021, 12:11 PM
/* */