راہل گاندھی کا ہاتھرس کے متاثرہ خاندان سے ملاقات کا اعلان، دہلی سے روانہ

راہل گاندھی ہاتھرس کے متاثرہ خاندان سے ملنے جا رہے ہیں۔ 2020 کے واقعے میں دلت لڑکی کی موت نے سیاسی طوفان برپا کیا تھا۔ متاثرہ کا رات کے اندھیرے میں زبردستی آخری رسومات انجام دی گئی تھیں

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی / آئی اے این&nbsp;ایس</p></div>

راہل گاندھی / آئی اے اینایس

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: کانگریس کے رہنما اور لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی ہاتھرس کے لیے روانہ ہو چکے ہیں۔ ان کے اس اچانک دورے کی وجہ سے ایک بار پھر اتر پردیش کا وہ بولگڑھی گاؤں اور چاندپا تھانہ سرخیوں میں آ گئے ہیں، جہاں چار سال پہلے ایک دلت لڑکی کی موت نے پورے ملک میں غم و غصہ پیدا کر دیا تھا۔

اس سے قبل 24 نومبر کو راہل گاندھی نے اپنی بہن اور رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی کے ساتھ سنبھل میں تشدد کے دوران ہلاک ہونے والے 5 افراد کے خاندانوں سے ملاقات کی تھی۔

ہاتھرس معاملہ

ہاتھرس کے بولگڑھی گاؤں میں 14 ستمبر 2020 کو 19 سالہ دلت لڑکی زخمی حالت میں ملی تھی۔ متاثرہ اپنی ماں اور بھائی کے ساتھ قریبی چاندپا تھانے پہنچی، جہاں اس کے بھائی نے الزام لگایا کہ گاؤں کے ایک نوجوان سندیپ نے اس کے ساتھ زیادتی کی۔ حالت بگڑنے پر اسے ابتدائی طبی امداد کے بعد علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے جے این میڈیکل کالج منتقل کر دیا گیا۔

اگلے دن یعنی 15 ستمبر کو پولیس میں ایف آئی آر درج کروائی گئی، جس میں یہ الزام شامل تھا کہ لڑکی کو گھسیٹ کر اس کا گلا دبایا گیا اور اسے قتل کرنے کی کوشش کی گئی۔ تاہم، 19 ستمبر کو متاثرہ نے بیان دیا کہ سندیپ کے ساتھ دو دیگر افراد نے بھی اس پر حملہ کیا اور اس کی زبان کاٹ دی۔


پولیس نے متاثرہ کے بیان پر قتل کی کوشش اور چھیڑ چھاڑ کی دفعات شامل کیں۔ ملزم سندیپ کو گرفتار کر لیا گیا اور متاثرہ کو بہتر علاج کے لیے دہلی کے صفدرجنگ اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں 29 ستمبر کو اس کی موت ہو گئی۔

اس کے بعد متاثرہ کے خاندان کو پولیس کی نگرانی میں رات کے اندھیرے میں آخری رسومات انجام دینے پر مجبور کیا گیا۔ اس واقعے نے سیاسی ماحول کو گرما دیا اور مختلف سیاسی پارٹیوں جیسے کانگریس، بھیم آرمی، اور عام آدمی پارٹی کے رہنما متاثرہ کے خاندان سے اظہار یکجہتی کے لیے پہنچے۔ پولیس نے بعد میں چاروں ملزمان، سندیپ، لو کش، رامو اور روی کو گرفتار کر کے جیل بھیج دیا۔

ہاتھرس معاملہ میں متاثرہ خاندان کو حکومت کی جانب سے اعلان کردہ سرکاری رہائش اور نوکری ابھی تک نہیں ملی ہے۔ ان اعلانات کو پورا کرنے کا معاملہ عدالت میں زیر غور ہے۔ البتہ، اس کیس میں 2 مارچ 2023 کو عدالت کا فیصلہ آ چکا ہے۔ عدالت نے ایک ملزم کو سزا دی، باقی تین بری ہو گئے۔ خاندان فیصلے سے مطمئن نہیں اور اپیل کا ارادہ رکھتا ہے۔ ایک ملزم سندیپ کو عمر قید اور 50 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی تھی۔ اس فیصلے سے متاثرہ خاندان مطمئن نہیں ہے۔ متاثرہ خاندان کے وکیل کا کہنا تھا کہ وہ اس فیصلے کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل کریں گے۔

راہل گاندھی کے اس دورے کو متاثرہ کے خاندان کے ساتھ ہمدردی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جو انصاف کے لیے مسلسل جدوجہد کر رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔