راہل گاندھی نے راجستھان کے ہیلتھ انشورنس مستفیدین سے ملاقات کی ویڈیو شیئر کر کہا ’اسے کہتے ہیں گارنٹی‘

راہل گاندھی نے کہا کہ راجستھان حکومت کی ’چرنجیوی یوجنا‘ ہندوستان کی سب سے بڑا ہیلتھ انشورنس منصوبہ ہے، اس کے تحت سرجری، اعضا ٹرانسپلانٹیشن، ڈائلیسس، کینسر وغیرہ سب کا علاج مفت ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے راجستھان کے جئے پور واقع مہاتما گاندھی اسپتال میں اشوک گہلوت حکومت کی ’چرنجیوی ہیلتھ بیمہ یوجنا‘ سے مستفید ہونے والے مریضوں کے ساتھ اپنی بات چیت کی ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کی ہے۔ ویڈیو شیئر کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ’چرنجیوی یوجنا‘ 50 لاکھ روپے تک مفت علاج کی سہولت دیتا ہے جو کہ ہندوستان کا سب سے بہترین ہیلتھ انشورنس منصوبہ ہے۔ مہاتما گاندھی اسپتال میں چرنجیوی یوجنا سے استفادہ کرنے والے مریض اور ان کے اہل خانہ خود اس بات پر مہر لگا رہے ہیں۔ راہل گاندھی مزید کہتے ہیں کہ ’’مودی جی، اسے کہتے ہیں گارنٹی۔ تکلیف میں سہارا بننے، کندھے سے کندھا ملا کر چلنے کی گارنٹی۔ دیکھنا ہو تو کبھی آئیے مھارے راجستھان۔‘‘

راہل گاندھی نے یہ ویڈیو یوٹیوب پلیٹ فارم پر جاری کیا ہے جس کا عنوان دیا ہے ’چرنجیوی راجستھان: 50 لاکھ روپے تک کا مفت علاج‘۔ اس ویڈیو میں وہ کہتے نظر آ رہے ہیں کہ ’’جئے پور کے مہاتما گاندھی اسپتال کے کینسر وارڈ میں مریضوں اور ان کے اہل خانہ سے ملنے کا موقع ملا۔ ان کا حال چال پوچھا اور ان سے چرنجیوی یوجنا کے فائدہ کے بارے میں بات کی۔‘‘


راہل گاندھی کا کہنا ہے کہ ’’راجستھان حکومت کی چرنجیوی یوجنا ہندوستان کا سب سے بڑا اور سب سے اچھا ہیلتھ انشورنس منصوبہ ہے۔ لاکھوں کنبوں کے لیے سکون کا ذریعہ۔ کسی بھی طرح کی سرجری، اعضا ٹرانسپلانٹیشن، ڈائلیسس، کینسر اور امراض قلب کا علاج- سب سے سنگین سے لے کر سب سے مہنگا تک- پوری طرح سے مفت ہے۔‘‘ انھوں نے یہ بھی کہا کہ وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت کے اعلان کے بعد اب 25 لاکھ روپے تک کے مفت علاج کی سہولت کو بڑھا کر 50 لاکھ روپے کر دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ 200 رکنی راجستھان اسمبلی کے لیے 25 نومبر کو ووٹ ڈالے جائیں گے اور ووٹوں کی گنتی 3 دسمبر کو ہوگی۔ کانگریس ریگستانی ریاست میں اپنے کام کے زور پر لگاتار دوسری مدت کار حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ ویسے راجستھان میں گزشتہ تین دہائیوں سے ہر مرتبہ حکومت بدلنے کی روایت رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔