لوک سبھا: سوال پوچھنے پر ’ڈنڈے‘ کی بات کرنے لگی مودی حکومت

راہل گاندھی نے کہا کہ پارلیمنٹ میں جو ہنگامہ ہوا، وہ مجھے سوال پوچھنے سے روکنے کے لیے تھا۔ ملک کے نوجوان دیکھ سکتے ہیں کہ بے روزگاری کے مسئلہ سے نمٹنے کے لیے پی ایم مودی کے پاس کوئی منصوبہ نہیں ہے۔

کانگریس صدر راہل گاندھی
کانگریس صدر راہل گاندھی
user

قومی آوازبیورو

پارلیمنٹ کا بجٹ اجلاس چل رہا ہے۔ جمعہ کو لوک سبھا میں وقفہ سوال کے دوران کافی ہنگامہ ہوا۔ راہل گاندھی نے اپنے پارلیمانی حلقہ وائناڈ کو لے کر سوال پوچھا۔ اس کے بعد بی جے پی کے اراکین نے ہنگامہ شروع کر دیا۔ راہل گاندھی نے لوک سبھا میں ہوئے ہنگامے کو لے کر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’وزیر صحت نے ایسا ایشو اٹھایا جس کا وقفہ سوال سے کوئی لینا دینا نہیں تھا۔ وائناڈ پر میرے سوال کا جواب ہرش وردھن جی نے نہیں دیا۔ ہمیں پارلیمنٹ میں بولنے نہیں دیا جا رہا، وہ ہماری آواز دبانے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘‘


مار پیٹ کے الزام پر راہل گاندھی نے کہا کہ ’’آپ ٹیلی ویژن کا جو کیمرہ ہے، اس کے ویڈیو کو دیکھ لیجیے۔ مانک ٹیگور جی نے کسی پر حملہ نہیں کیا، الٹا ان پر حملہ ہوا ہے۔‘‘ اپنے اس بیان کے بعد راہل گاندھی نے ایک ٹوئٹ کیا جس میں انھوں نے لکھا کہ ’’آج پارلیمنٹ میں جو ہنگامہ ہوا، وہ مجھے حکومت سے سوال کرنے سے روکنے کے لیے کیا گیا تھا۔ ملک کے نوجوان یہ دیکھ سکتے ہیں کہ بے روزگاری سے نمٹنے کے لیے پی ایم کے پاس کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ ان کے (پی ایم کے) بچاؤ کے لیے ایسے ہی پارلیمنٹ میں بی جے پی اراکین رخنہ پیدا کرتے رہیں گے۔‘‘


واضح رہے کہ کانگریس رکن پارلیمنٹ نے وقفہ سوالات کے دوران لوک سبھا میں اپنے پارلیمانی حلقہ وائناڈ کو لے کر مرکزی وزیر صحت ہرش وردھن سے سوال پوچھا۔ لیکن سوال کا جواب دینے کی جگہ انھوں نے پی ایم مودی سے متعلق راہل گاندھی کے ذریعہ دیے گئے ایک بیان کی مذمت کرنے لگے۔ قابل ذکر ہے کہ ہرش وردھن وقفہ سوالات کے دوران کوئی دوسرا ایشو نہیں اٹھا سکتے تھے بلکہ انھیں راہل گاندھی کے سوال کا جواب ہی دینا تھا۔ ہرش وردھن کے عمل پر کانگریس اراکین پارلیمنٹ احتجاج کیا، لیکن پھر بھی وہ بولتے رہے۔ جب کانگریس اراکین نے اس پر ناراضگی ظاہر کی تو بی جے پی اراکین پارلیمنٹ اپنی سیٹ پر کھڑے ہو کر ہنگامہ کرنے لگے۔

لوک سبھا میں بی جے پی اراکین کی اس حرکت کو دیکھ کر کانگریس اراکین نے انھیں روکا تو بی جے پی والے دھکا مکی کرنے لگے۔ ہنگامہ بڑھتا ہوا دیکھ کر لوک سبھا اسپیکر نے ایوان کی کارروائی دوپہر ایک بجے تک کے لیے ملتوی کر دی۔ اس کے بعد لوک سبھا کی کارروائی شروع ہوئی لیکن دوبارہ ہنگامہ ہونے کی وجہ سے پورے دن کے لیے ملتوی کرنے کا اعلان کر دیا گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */