رافیل معاملہ میں نیا معاہدہ صرف انل امبانی کو فائدہ پہنچانے کے لئے: راہل

راہل گاندھی نے کہا، ’’نئی ڈیل میں جہاز کی جو قیمت بتائی گئی ہے وہ طے شدہ قیمتوں سے 55 فیصد زیادہ ہے۔ مودی نے صرف اور صرف انل امبانی کو فائدہ پہنچانے کے لئے اس ڈیل میں تبدیلی کی ہے۔‘‘

تصویر / <a href="https://twitter.com/INCIndia">@INCIndia</a>
تصویر / @INCIndia
user

قومی آوازبیورو

کانگریس صدر راہل گاندھی نے رافیل سودے پر ہو رہے نئے انکشافات کو لے کر وزیر اعظم نریندر مودی پر ایک بار پھر حملہ بولا ہے۔ راہل گاندھی نے پریس کانفرنس سے کہا کہ نئی ڈیل صرف انل امبانی کو فائدہ پہنچانے کے لئے کی گئی۔ سی اے جی رپورٹ کے تعلق سے بھی راہل گاندھی نے کئی سوال داغے۔

کانگریس صدر راہل گاندھی کے تیوروں سے صاف ظاہر کے وہ فرنٹ فٹ پر ہی بلے بازی کریں گے۔ آج پھر انہوں نے رافیل معاملہ پر فرنٹ فٹ پر بلے بازی کرتے ہوئے مودی حکومت پر الزام لگایا کہ اب جو دستاویزات سامنے آئے ہیں اس سے ایک بات واضح ہو گئی ہے کہ رافیل کا ازسر نو معاہدہ کرنے کا مقصد صرف اور صرف انل امبانی کو فائدہ پہنچانا تھا۔

لگاتار دوسرے دن صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ ’’مودی جی نے، جیٹلی جی نے اور نرملا سیتا رمن جی نے نئے معاہدے کے تعلق سے کہا تھا کہ ائیر فورس کو ہوائی جہازوں کی جلد ضرورت ہے اور نیا معاہدہ اس لیے کیا گیا کیونکہ ائیر فورس کو حکومت جہاز جلد دینا چاہتی ہے۔ لیکن اس سودے کے تعلق سے ہندوستان کی جانب سے ماہرین کی جو سات رکنی کمیٹی تھی اس کے تین ارکان نے اپنے نوٹ میں لکھا ہے کہ اس ڈیل میں آخری ہوائی جہاز دس سال بعد حاصل ہو پائے گا۔ یعنی اس معاہدے میں ہندوستان کو ہوائی جہاز پچھلی ڈیل میں طے ہوئ مدت سے زیادہ تاخیر سے ملیں گے۔ ظاہر ہے کہ یہ نئی ڈیل جہازوں کی جلد فراہمی کے لئے نہیں بلکہ انل امبانی کو فائدہ پہنچانے کے لئے کی گئی تھی‘‘۔

تصویر / <a href="https://twitter.com/INCIndia">@INCIndia</a>
تصویر / @INCIndia

کانگریس صدر نے کہا کہ نیا معاہدہ کرنے کے لئے دوسری بڑی وجہ ان جہازوں کی قیمت تھی لیکن اس دستاویز سے یہ بات بھی غلط ثابت ہو گئی ہے کیونکہ اس میں کہا گیا ہے کہ جہاز کی قیمت جو خرید کی بینچ مارک (طے شدہ) قیمت رکھی گئی تھی اس سے 55 فیصد زیادہ ہے۔

پریس کانفرنس میں موجود کانگریس ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا نے بتایا کہ یو پی اے کے زمانہ میں ایک جہاز کی قیمت 11 ملین یورو طے ہوئی تھی جبکہ اب یہ جہاز 36 ملین یورو میں خریدے گئے ہیں۔ اس پر راہل گاندھی نے کہا اصل بدعنوانی یہیں پر ہوئی ہے۔

سی اے جی رپورٹ پر پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں راہل گاندھی نے کہا ’’سی اے جی رپورٹ ایک کاغذ کے ٹکڑے سے زیادہ کچھ نہیں ہے کیونکہ اس میں نہ تو قیمت کی بات کہی گئی ہے اور نہ ہی اس رپورٹ میں تین ارکان کے نوٹ کا کوئی ذکر ہے‘‘۔ راہل گاندھی نے کہا مودی سمیت پوری بی جے پی گھبرائی ہوئی ہے کیونکہ ہندوستان کا نوجوان سوچ رہا ہے کہ انہوں نے جس پر بھروسہ کیا تھا وہ بھروسے کے لائق نہیں ہے۔ کانگریس صدر نے کہا کہ ملک کے عوام اس بات کو اچھی طرح سمجھ چکے ہیں کہ رافیل معاملہ میں صد فیصد چوری ہوئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔