کرناٹک انتخابات: کانگریس کا منشور عوام کے من کی بات، راہل

کانگریس صدر راہل گاندھی نے کرناٹک اسمبلی انتخابات کے لئے پارٹی کا انتخابی منشور جاری کر دیا ہے۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ یہ منشور نہیں بلکہ کرناٹک کے لوگوں کی آواز ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

کانگریس صدر راہل گاندھی نے کرناٹک انتخابات کے سلسلہ میں پارٹی کا منشور جاری کر دیا۔ انہوں نے وزیراعلی سدارمیا اور پارٹی کے دیگر سینئر لیڈران کی موجودگی میں منگلورو میں ایک تقریب میں یہ منشور جاری کرتے ہوئے کہا کہ منشور میں جو کچھ بھی کہا گیا ہے، وہ پورا کیاجائے گا۔ انہوں نے دعوی کیا کہ گزشتہ منشور میں جو بھی وعدے کئے گئے تھے، ان میں سے تقریباً 95 فیصد وعدے پورے کئے گئے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ کانگریس کے منشور میں ریاست کے تمام اضلاع اور بلاکوں کی بات کی گئی ہے۔

بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ بی جے پی کے منشور کو محض تین لوگ مل کر بناتے ہیں اور اس میں بدعنوانی کے راز پوشیدہ ہوتے ہیں۔

راہل گاندھی نے کہا کہ بی جے پی کے منشور کو پارٹی کے تین تا چار لیڈروں نے تیار کیا ہے اور یہ آرایس ایس کا منشور ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ کرناٹک کے عوام کی بات سننے کے لئے یہاں آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے مخالفین کرناٹک کی تہذیب کا احترام نہیں کرتے۔ وزیراعظم نریندر مودی اور بی جے پی جو بات کہتے ہیں، ان پر عمل نہیں کرتے۔

انہوں نے کہا ’’گزشتہ تین ماہ کے دوران میں نے ریاست کے ہر ضلع کا دورہ کیا اور یہ ایک بہترین تجربہ رہا۔ ہر ریاست اب کرناٹک کی سمت دیکھ رہی ہے۔ میں کرناٹک کے عوام کا شکریہ اداکرتا ہوں کہ اس مشکل گھڑی میں آپ کے وقار نے ملک کی مدد کی ہے۔ اگر اس ریاست کے ہر ضلع کا احترام نہ کیا جائے اور اس کی بات نہ سنی جائے تو اس ریاست کا کوئی بھی مستقبل نہیں ہوگا۔ ہمارا منشور کرناٹک کے عوام کی من کی بات پر مشتمل ہے۔‘‘

کانگریس کے اس منشور میں کسانوں کی ترقی کو اجاگر کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی ترقی، تعلیم، کھیل کود، ثقافت، آئی ٹی اور بہتر حکمرانی اس منشور میں شامل کئے گئے ہیں۔ راہل گاندھی ان انتخابات کے لئے کرناٹک کے کئی علاقوں میں کافی سرگرمی سے مہم چلار ہے ہیں۔

ریاست کی کل 224 اسمبلی نشستوں پر 12 مئی کو پولنگ ہونا ہے اور 15 مئی کو ان انتخابات کے نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔

(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 27 Apr 2018, 12:35 PM