پریس کانفرنس سے راہل گاندھی کا خطاب- ’ووٹ چوروں کو بچا رہے ہیں چیف الیکشن کمشنر، کمیشن کے لوگ ہمارے ساتھ‘

ووٹر لسٹ سے کانگریس کے ووٹ منظم طریقے سے کاٹے جا رہے ہیں: راہل گاندھی
راہل گاندھی نے اپنی پریس کانفرنس میں کہا کہ کانگریس کے ووٹ جان بوجھ کر حذف کیے جا رہے ہیں اور اس کی سب سے بڑی مثال کرناٹک میں سامنے آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ووٹروں کی لسٹ سے نام ہٹانے میں مختلف ریاستوں کے نمبرز استعمال کیے جا رہے ہیں اور اس عمل کو منصوبہ بندی کے تحت سافٹ ویئر کے ذریعے انجام دیا جا رہا ہے۔
راہل گاندھی نے ایسے افراد کو بھی پیش کیا جن کے نام سے ووٹ حذف کیے گئے۔ پریس کانفرنس میں گودابائی کی ویڈیو بھی دکھائی گئی، جنہوں نے بتایا کہ ان کے نام کی حذف ہونے کی کوئی اطلاع انہیں نہیں دی گئی۔ ایک شخص نے بتایا کہ اس کے نام سے 12 ووٹ حذف کیے گئے، جبکہ انہوں نے ایسا کبھی نہیں کیا۔ راہل گاندھی نے وضاحت کی کہ یہ سب منصوبہ بند طریقے سے اور مخصوص سافٹ ویئر کے ذریعے کیا جا رہا ہے۔ جہاں کانگریس کے ووٹر زیادہ ہیں، وہاں ووٹ کاٹنے کا کام کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ سوریاکانت نے 12 ووٹ 14 منٹ میں حذف کر دیے اور جب اس سے پوچھا گیا تو وہ کہہ رہا تھا کہ اسے اطلاع نہیں ہے۔ اسی طرح ببیتا کا نام بھی ایسے حذف کیا گیا۔ راہل گاندھی نے دونوں افراد کو اسٹیج پر بلایا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ناگراج جی نے 2 ایپلیکیشن صبح 4 بجے صرف 36 سیکنڈ میں فائل کر دیں۔
راہل گاندھی نے الزام لگایا کہ یہ سب انتخابی عمل کو متاثر کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے اور سب کچھ سافٹ ویئر کے ذریعے منظم ہے۔ انہوں نے کہا کہ زیادہ کانگریس کے ووٹ والے علاقوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اور باہر کے نمبرز استعمال کیے گئے ہیں، جن کے پیچھے کس کا ہاتھ ہے یہ واضح نہیں۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ جب یہ آپریٹ ہوئے تو آئی پی ایڈریس کیسے جنریٹ ہوا اور او ٹی پی کہاں گیا۔
ہائیڈروجن بم ابھی آنا باقی ہے: راہل گاندھی
پریس کانفرنس میں راہل گاندھی نے کہا کہ آج جو انکشافات وہ پیش کر رہے ہیں وہ دراصل الیکشن میں ہونے والی سابقہ گڑبڑیوں ہی کا تسلسل ہیں۔ انہوں نے وضاحت کی کہ پچھلی مرتبہ ووٹروں کے ناموں کو فہرست میں جوڑنے کے کھیل پر سوال اٹھائے گئے تھے، جبکہ اس مرتبہ توجہ ووٹروں کے نام کاٹنے کی سازش پر مرکوز ہے۔
راہل گاندھی نے مزید کہا کہ یہ وہ ’ہائیڈروجن بم‘ نہیں ہے جس کا انہوں نے اعلان کیا تھا بلکہ یہ اس سلسلے کی ابتدائی جھلک ہے۔ ان کے مطابق اصل ’ہائیڈروجن بم‘ جلد سامنے لایا جائے گا، جو ملک میں ووٹ چوری کے منظم طریقوں کو پوری طرح بے نقاب کرے گا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جمہوری ڈھانچے کے تحفظ کے لیے عوام کو اس حقیقت سے آگاہ کرنا ضروری ہے۔
کرناٹ کے آلند حلقہ انتخاب میں 6 ہزار سے زیادہ ووٹروں کو حذف کیا گیا: راہل گاندھی
راہل گاندھی نے کہا کہ گزشتہ مرتبہ انہوں نے ووٹر لسٹ میں ناموں کے اندراج میں ہونے والی گڑبڑیوں کے ثبوت پیش کیے تھے، جبکہ اس بار وہ ووٹر لسٹ سے ناموں کو حذف کیے جانے کے معاملات پر روشنی ڈال رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر گیانیش پانڈے اُن عناصر کو تحفظ فراہم کر رہے ہیں جو ووٹ چوری جیسے سنگین جرم میں ملوث ہیں۔
راہل گاندھی نے وضاحت کی کہ کافی عرصہ سے یہ شکایات موصول ہو رہی ہیں کہ ووٹروں کے نام جان بوجھ کر لسٹ سے کاٹے جا رہے ہیں اور یہ عمل خاص طور پر حزبِ اختلاف سے تعلق رکھنے والے افراد کو نشانہ بنا رہا ہے۔
انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ کرناٹک کے آلند اسمبلی حلقہ میں ایک بی ایل او (بوُتھ لیول آفیسر) کے رشتہ دار کا نام ووٹر لسٹ سے حذف کر دیا گیا۔ جب اس معاملے کی تحقیقات کی گئیں تو یہ انکشاف ہوا کہ آلند میں بڑے پیمانے پر ووٹروں کے نام منظم طریقے سے کاٹے گئے ہیں۔ اگرچہ ابھی تک مجموعی تعداد سامنے نہیں آئی لیکن 6 ہزار سے زائد ناموں کے حذف ہونے کی تصدیق ہو چکی ہے۔
راہل گاندھی کے مطابق یہ عمل صرف تکنیکی غلطی نہیں بلکہ ایک منصوبہ بند کارروائی ہے جس کا مقصد جمہوری ڈھانچے کو کمزور کرنا اور عوام کے حقِ رائے دہی کو سلب کرنا ہے۔
راہل گاندھی کا چیف الیکشن کمشنر پر شدید حملہ، ’ووٹ چوروں‘ کے تحفظ کا الزام
بہار انتخابات سے عین قبل راہل گاندھی نے ایک بار پھر ووٹ چوری کا مسئلہ اٹھایا اور الیکشن کمیشن پر سنگین الزامات لگاتے ہوئے کہا کہ ووٹر لسٹ سے کئی لوگوں کے نام کاٹ دیے گئے۔
راہل گاندھی نے کہا، ’’چیف الیکشن کمشنر ان لوگوں کو بچانے میں لگے ہیں جنہوں نے ہمارے جمہوری نظام کو نقصان پہنچایا ہے۔ میں جو کچھ بھی کہوں گا، ٹھوس ثبوت کے ساتھ کہوں گا۔ آج میں آپ کو یہ بتانے جا رہا ہوں کہ کس طرح ووٹ کاٹے جا رہے ہیں اور کون سا طریقہ اپنایا جا رہا ہے۔‘‘
ووٹ چوری پر راہل گاندھی کی پریس کانفرنس شروع
کانگریس کے رہنما اور لوک سبھا میں قائدِ حزبِ اختلاف راہل گاندھی نے نئی دہلی کے اندرا بھون آڈیٹوریم میں اپنی خصوصی پریس کانفرنس کا باضابطہ آغاز کر دیا ہے۔ راہل گاندھی کی اس پریس کانفرنس پر سب کی نظریں مرکوز ہیں کیونکہ چند روز قبل اپنی ’ووٹر ادھیکار یاترا‘ کے اختتامی پروگرام میں انہوں نے یہ اعلان کیا تھا کہ کانگریس پارٹی جلد ہی "ووٹ چوری" کے معاملے پر ایک ایسا انکشاف کرے گی، جسے انہوں نے ’ہائیڈروجن بم‘ کا نام دیا تھا۔ ان کا دعویٰ تھا کہ اس انکشاف کے بعد وزیراعظم نریندر مودی عوام کے سامنے منہ دکھانے کے قابل نہیں رہیں گے۔
راہل گاندھی نے اپنے خطابات میں خاص طور پر 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ کرناٹک کی مہادیوپورہ اسمبلی سیٹ پر ایک لاکھ سے زیادہ ووٹوں میں ہیرا پھیری ہوئی اور یہ ووٹ ’چوری‘ کیے گئے۔ ان کے مطابق یہ عمل صرف ایک حلقے تک محدود نہیں بلکہ جمہوری ڈھانچے پر براہِ راست حملہ ہے۔ انہوں نے ووٹ چوری کو ’ہماری جمہوریت پر ایٹم بم‘ قرار دیا اور کہا کہ یہ ملک کے آئینی اور انتخابی ڈھانچے کے لیے ایک سنجیدہ خطرہ ہے۔
راہل گاندھی کی ’ووٹر ادھیکار یاترا‘ کا مقصد بھی انتخابی شفافیت اور عوام کے ووٹ کے حق کے تحفظ کو اجاگر کرنا تھا۔ اس یاترا کے دوران انہوں نے بہار کا دورہ کیا اور انتخابی عمل میں بے ضابطگیوں کو عوام کے سامنے اجاگر کیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔