راہل گاندھی کی ریٹائرڈ مسلح افواج کے اہلکاروں سے ملاقات، امتیازی سلوک کے خاتمے کا عزم

راہل گاندھی نے ریٹائرڈ مسلح افواج کے وفد سے ملاقات کر کے ان کے مطالبات سنے۔ انہوں نے کہا کہ سپاہیوں کے ساتھ امتیازی سلوک ناقابل قبول ہے اور انہیں انصاف دلانے کی ہر ممکن کوشش کریں گے

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی (فائل)، تصویر @INCIndia</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

کانگریس کے سابق صدر اور لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے بدھ کو پارلیمنٹ ہاؤس کمپلیکس میں سنٹرل آرمڈ پولیس فورس (سی اے پی ایف) کے ریٹائرڈ اہلکاروں کے ایک وفد سے ملاقات کی۔ انہوں نے وفد کے مطالبات سننے کے بعد یقین دہانی کرائی کہ مسلح افواج کے ساتھ امتیازی سلوک کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔

راہل گاندھی نے کہا کہ ملک کا ہر سپاہی ملک کی حفاظت کا پہریدار ہے اور ان کی خدمات پر پوری قوم کو فخر ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلح افواج کے اہلکاروں نے ملک کے تحفظ کے لیے بے مثال قربانیاں دی ہیں اور ان کی فلاح و بہبود میں کسی قسم کی کوتاہی یا امتیاز قابل قبول نہیں ہے۔


وفد نے گاندھی کو بتایا کہ انہیں ریٹائرمنٹ کے بعد ملنے والی فلاحی اسکیمیں اور مراعات ناکافی ہیں۔ سابق اہلکاروں نے شکایت کی کہ مختلف فورسز کے شہداء کے ساتھ بھی امتیازی سلوک کیا جاتا ہے، جس پر انہوں نے تشویش کا اظہار کیا۔

راہل گاندھی نے کہا کہ "ملک کی سلامتی کے لیے تعینات ہر سپاہی ہندوستان کا فخر ہے اور ان کے ساتھ امتیازی سلوک ناقابل قبول ہے۔ میں ان کی آواز بلند کروں گا اور انصاف دلانے کے لیے ہر ممکن کوشش کروں گا۔"

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کو ملک کی حفاظت میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے جوانوں اور ان کے اہل خانہ کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانا چاہیے۔ گاندھی نے وعدہ کیا کہ وہ پارلیمنٹ میں اس معاملے کو اٹھائیں گے اور سابق فوجیوں کو ان کا حق دلانے کے لیے حکومت پر دباؤ ڈالیں گے۔

واضح رہے کہ سی اے پی ایف میں بارڈر سکیورٹی فورس (بی ایس ایف)، سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف)، انڈو تبتن بارڈر پولیس (آئی ٹی بی پی)، سشستر سیما بل (ایس ایس بی)، سینٹرل انڈسٹریل سکیورٹی فورس (سی آئی ایس ایف) اور آسام رائفلز شامل ہیں۔ یہ فورسز ملک کی اندرونی سلامتی، سرحدوں کی حفاظت اور دہشت گردی کے خلاف کارروائیوں میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔

(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔