پارلیمنٹ احاطے میں راہل گاندھی کا حکومت پر حملہ، ’الیکشن چوری‘ سے لے کر خارجہ پالیسی تک پر اٹھائی آواز

پارلیمنٹ احاطے میں راہل گاندھی نے اپوزیشن ارکان کے ساتھ احتجاج کی قیادت کی۔ انتخابی فہرست میں چوری، اقلیتوں کے ووٹ کی کٹوتی اور حکومت کی خارجہ پالیسی پر سخت سوالات اٹھائے

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی / آئی اے این ایس</p></div>

راہل گاندھی / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: کانگریس کے رہنما اور لوک سبھا میں قائد حزبِ اختلاف راہل گاندھی نے پارلیمنٹ احاطے میں اپوزیشن ارکان کے ساتھ زوردار احتجاج کرتے ہوئے مرکزی حکومت کو کئی محاذوں پر آڑے ہاتھوں لیا۔ انہوں نے نہ صرف بہار میں ووٹر لسٹ کی جانچ کے عمل کو انتخابی چوری قرار دیا بلکہ مہاراشٹر، کرناٹک اور ملک گیر سطح پر ووٹروں کے حقوق چھیننے کے الزامات عائد کیے۔ ساتھ ہی انہوں نے ’آپریشن سندور‘ اور غزہ جنگ بندی پر امریکی صدر ٹرمپ کے دعوؤں پر وزیر اعظم مودی کی خاموشی کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔

راہل گاندھی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا، ’’یہ صرف بہار کی بات نہیں ہے، مہاراشٹر میں بھی ووٹر لسٹ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی۔ ہم نے الیکشن کمیشن سے ویڈیو اور ووٹر لسٹ مانگی مگر حکومت نے قانون ہی بدل دیا۔‘‘

انہوں نے مزید کہا، ’’کانگریس نے کرناٹک کی ایک لوک سبھا سیٹ پر 6 مہینے تحقیق کی اور الیکشن چوری کا پورا نیٹ ورک سمجھ لیا۔ ہمیں سب ہمیں معلوم ہے کہ کس طرح نئے ووٹر بنائے جا رہے ہیں، کون اور کہاں سے ووٹ ڈال رہا ہے۔ یہی ماڈل اب بہار میں لاگو کیا جا رہا ہے، تاکہ مخصوص طبقات کو ووٹنگ سے باہر رکھا جا سکے۔‘‘


راہل گاندھی نے سخت لہجے میں کہا، ’’ہندوستان میں الیکشن چوری ہو رہا ہے، یہ ملک کی تلخ سچائی ہے۔ ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ انڈیا اتحاد اس جنگ کو سڑک سے لے کر پارلیمنٹ تک لڑے گا۔‘‘ انہوں نے بہار کے ایس آئی آر (اسپیشل انٹینسیو ریویژن) کے عمل پر کہا کہ ’’اس کے تحت دلت، پسماندہ، اقلیتوں اور او بی سی طبقے کے ووٹروں کے نام فہرست سے ہٹائے جا رہے ہیں اور یہ جمہوریت پر سیدھا حملہ ہے۔‘‘

خارجہ پالیسی پر بھی راہل گاندھی نے وزیر اعظم کو آڑے ہاتھوں لیا۔ انہوں نے کہا، ’’ڈونلڈ ٹرمپ 25 بار کہہ چکے ہیں کہ انہوں نے جنگ بندی کروائی مگر مودی جی ایک بار بھی کچھ نہیں بولے۔ یہ ملک کی خارجہ پالیسی کی ناکامی ہے کہ آج دنیا میں کوئی ہمارے ساتھ نہیں کھڑا۔‘‘

راہل گاندھی نے سوال کیا، ’’جب حکومت ایک طرف ’آپریشن سندور‘ کی بات کر رہی ہے اور دوسری طرف جیت کے دعوے کر رہی ہے، تو پھر ٹرمپ کے سیف فائر دعوے پر خاموشی کیوں؟‘‘

دریں اثنا، راہل گاندھی اور اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ احاطے میں احتجاج کرتے نظر آ رہے ہیں۔ اپوزیشن کی واضح مانگ ہے کہ ووٹر لسٹ کے ہر عمل میں شفافیت ہو، اور ہر شہری کو بغیر کسی امتیاز کے ووٹ ڈالنے کا حق حاصل ہو۔ کانگریس نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس مسئلے کا سنجیدگی سے نوٹس لے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔