پہلے وہ نظر انداز کریں گے، پھر مذاق اڑائیں گے اور پھر آپ جیت جائیں گے، روسی ویکسین کو منظوری پر راہل گاندھی کا طنز

راہل گاندھی نے ملک کے لوگوں کو ویکسین فراہم نہ کرنے اور اس کی درآمد پر سوال اٹھاتے ہوئے لوگوں سے ویکسین کے لئے آواز اتھانے کو کہا تھا،روسی ویکسین کی برآمد کے فیصلہ کو انہوں نے عوام کی جیت قرار دیا ہے

راہل گاندھی، تصویر ٹوئٹر @INCIndia
راہل گاندھی، تصویر ٹوئٹر @INCIndia
user

قومی آوازبیورو

نئی ہلی: کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے حال ہی میں وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر غیر ملکی کورونا ویکسین کو جلد منظوری فراہم کرنے کا مشورہ دیا تھا۔ مرکز نے اس کے کچھ دن بعد ہی غیرملکی ویکسیوں کو فوری طور پر منظوری فراہم کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ ویکسین کے حوالہ سے خط لکھنے پر پہلے تو برسراقدار جماعت کے لیڈران نے راہل گاندھی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے ان پر دوا کمپنیوں کی پیروی کرنے کا الزام عائد کیا، تاہم بعد میں وزارت صحت نے کہا کہ بیرون ملک ہنگامی طور پر استعمال کے لئے منظور کی گئی ویکسیوں کو ہندوسان میں بھی منظوری دی جا سکتی ہے۔

راہل گاندھی نے حکومت کے اس فیصلے پر رد عمل ظاہر کرتے اشارہ دیا کہ ویکسین کو ہندوستان میں ہنگامی استعمال کے لئے منظوری فراہم کئے جانے کے پیچھے ان کے لکھے خط کا ہاتھ ہے۔ انہوں نے ٹوئٹ کیا، ’’پہلے وہ آپ کو نظر انداز کریں گے، پھر آپ کا مذاق اڑائیں گے، پھر آپ سے لڑیں گے اور آخر میں جیت آپ کی ہوگی۔‘‘


خیال رہے کہ ہندوستان میں لاکھوں کی تعداد میں کورونا کے کیسز ہر روز بڑھ رہے ہیں اور ملک میں ویکسین ہونے کے باوجود یہاں کے تمام لوگوں کو ویکسین نہیں دی جا رہی ہے۔ کئی مراکز پر ویکسین موجود نہیں ہے جبکہ ہندوستان سے غیر ممالک کو ویکسین برآمد کی جا رہی ہے۔ اس معاملہ پر کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی حکومت پر حملہ بولا اور لوگوں سے اس معاملہ پر آواز بلند کرنے کو کہا تھا۔

اس سے قبل راہل گاندھی نے ٹیکوں کی برآمد کرنے کے مودی حکومت کے فیصلہ کو ’’ہمارے شہریوں کی قیمت پر پبلی سٹی حاصل کرنے کی کوشش‘‘ قرار دیا تھا۔ انہوں نے عام لوگوں سے اپیل کرتے ہوئے تمام ہندوستانیوں سے کہا تھا کہ ’اسپیک اپ فار ویکسین‘ ہیش ٹیگ کا استعمال کرتے ہوئے ٹیکہ کے لئے آواز اٹھائیں اور سوشل میڈیا پر اس کا سیلاب لا دیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 14 Apr 2021, 1:05 PM