بہار اسمبلی انتخابات: 56 انچ کی چھاتی میں کچھ نہیں، مودی ڈرپوک اور اڈانی–امبانی کے قابو میں ہیں، راہل گاندھی کا حملہ

بیگوسرائے اور کھگڑیا میں جلسوں سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے نریندر مودی پر خوف زدہ ہونے، اڈانی-امبانی کے ہاتھوں کنٹرول ہونے اور نوجوانوں کو گمراہ کرنے کا الزام عائد کیا

<div class="paragraphs"><p>انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے راہل گاندھی / ویڈیو گریب</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

بہار اسمبلی انتخابات کی مہم زوروں پر ہے اور کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے ہفتے کو بیگوسرائے اور کھگڑیا میں دو بڑے جلسوں سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی اور ریاست کی این ڈی اے حکومت پر زبردست حملہ بولا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں جمہوریت پر خطرہ منڈلا رہا ہے اور نوجوانوں کو اصل مسائل سے بھٹکانے کی دانستہ کوشش کی جا رہی ہے۔

بیگوسرائے میں خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا، ’’56 انچ کی چھاتی میں کچھ نہیں رکھا، وہ ڈرپوک ہیں۔ 1971 میں جب امریکہ نے اندرا گاندھی کو دھمکی دی تھی تو انہوں نے ڈرنے کے بجائے جو کرنا تھا، وہ کر کے دکھا دیا۔ لیکن جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نریندر مودی سے کہا کہ ’آپریشن سندور‘ بند کرو، تو مودی نے دو دن میں اسے روک دیا۔‘‘

انہوں نے کہا کہ سچائی یہ ہے کہ ’’مودی صرف ٹرمپ سے ہی نہیں ڈرتے، بلکہ ان کے کنٹرولر اڈانی اور امبانی جیسے لوگ ہیں۔‘‘ راہل نے کہا، ’’مودی نوجوانوں سے کہتے ہیں کہ انسٹاگرام پر ریل بناؤ، تاکہ وہ اصل مسئلوں سے بھٹک جائیں۔ جس دن نوجوانوں کو یہ سمجھ آ گیا کہ اڈانی کے ساتھ ان کی شراکت داری ہے، اسی دن ان کی دکان بند ہو جائے گی۔‘‘

راہل گاندھی نے الیکشن کمیشن پر بھی سوال اٹھائے اور کہا کہ ’’کرناٹک، مہاراشٹر، ہریانہ اور مدھیہ پردیش میں بی جے پی اور آر ایس ایس نے پورا الیکشن چوری کر لیا۔ اب بہار میں مہاگٹھ بندھن کے ووٹروں کے نام ووٹر لسٹ سے ہٹائے جا رہے ہیں۔ اس کا ثبوت ہم پہلے بھی دے چکے ہیں اور دوبارہ پیش کریں گے۔‘‘


انہوں نے طنز کیا کہ ’’مودی کہتے ہیں کہ بی جے پی نے سستا ڈیٹا دیا تاکہ آپ ریل بنائیں لیکن جب آپ فیس بک یا انسٹاگرام پر ریل دیکھتے ہیں تو اس کا فائدہ امبانی کو ہوتا ہے۔‘‘ راہل کے مطابق، ’’مودی ووٹ کے لیے اسٹیج پر ناچ بھی سکتے ہیں، کیونکہ الیکشن کے بعد وہ صرف اڈانی-امبانی کے لیے کام کرتے ہیں۔‘‘

انہوں نے کہا کہ ’’بہار کے لوگ دوسری ریاستوں میں جا کر سخت محنت کرتے ہیں اور ان ریاستوں کی ترقی میں اپنا خون پسینہ بہاتے ہیں۔ اگر وہ دبئی جیسے شہر بنا سکتے ہیں تو بہار کو کیوں نہیں؟ وجہ صرف یہ ہے کہ بی جے پی-جے ڈی یو حکومت نے انہیں موقع ہی نہیں دیا۔‘‘

راہل گاندھی نے یو پی اے حکومت کی کارکردگی یاد دلاتے ہوئے کہا، ’’ہم نے نالندہ یونیورسٹی کو دوبارہ زندہ کیا لیکن موجودہ حکومت نے سب برباد کر دیا۔ آج پیپر لیک نے بہار کے نوجوانوں کا مستقبل تباہ کر دیا ہے۔‘‘ انہوں نے ایکس (سابق ٹوئٹر) پر بیگوسرائے کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’’بہار میں مہاگٹھ بندھن جیت رہا ہے، مگر بی جے پی ووٹر لسٹ سے نام مٹا کر دھاندلی کر رہی ہے۔ اپنے ووٹ کی حفاظت کریں، کیونکہ یہی آپ کا سب سے بڑا ہتھیار ہے۔‘‘

وہیں، کھگڑیا کے جلسے میں راہل گاندھی نے ایک بار پھر مودی پر سیدھا حملہ کیا۔ انہوں نے کہا، ’’مودی امبانی کے یہاں شادی میں گئے لیکن میں نہیں گیا، کیونکہ میں آپ کا ہوں۔ مودی ان کے ہیں اور ان کے لیے کام کرتے ہیں۔‘‘ انہوں نے طنز کیا، ’’بی جے پی لیڈر کہتے ہیں کہ بہار میں زمین نہیں لیکن اڈانی کو جتنی زمین چاہیے، دے دیتے ہیں۔ بی جے پی کا منصوبہ ہے کہ بہار کے مکہ، مچھلی اور دودھ اڈانی کو دے دیا جائے۔‘‘


انہوں نے مزید کہا کہ ’’میں نے آج مچھلی پکڑی، کیونکہ میں ماہی گیروں کا ہوں، ان کے ساتھ ہوں۔‘‘ راہل گاندھی نے اعلان کیا کہ ’’مہاگٹھ بندھن کی حکومت سب کی ہوگی، جس میں ہر طبقے کی آواز شامل ہوگی۔ ہم نے انتہائی پسماندہ طبقے کے لیے ایک خصوصی منشور تیار کیا ہے۔‘‘ راہل گاندھی نے کہا، ’’بہار کے لوگ جب بھی بلائیں گے، میں آؤں گا۔ آپ حکم دیں گے تو میں حاضر رہوں گا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔