ہماری پارلیمنٹ میں تو اپوزیشن رہنماؤں کے مائک بند کر دئے جاتے ہیں: لندن میں راہل گاندھی کا بیان

ہمیں چینی فوجیوں کے ہندوستانی علاقے میں داخل ہونے کے معاملے پر بات کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ راہل نے کہا کہ ایسی صورتحال میں گھٹن کا احساس ہوتا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>لندن میں راہل گاندھی / ٹوئٹر / @INCIndia</p></div>

لندن میں راہل گاندھی / ٹوئٹر / @INCIndia

user

قومی آوازبیورو

کانگریس کے سابق صدر اور رکن پارلیمنٹ  راہل گاندھی ان دنوں برطانیہ کے دورے پر ہیں۔ اس دوران انہوں نے لندن میں ہاؤس آف پارلیمنٹ کے احاطے میں برطانوی ارکان پارلیمنٹ سے ملاقات کی اور  کہا کہ ہندوستان میں پارلیمنٹ میں اپوزیشن رہنماؤں  کے مائیک بند  کر دئے جاتے ہیں۔ راہل گاندھی نے 'بھارت جوڑو یاترا' کے اپنے تجربات کو ہاؤس آف کامنز کے گرینڈ کمیٹی روم میں حزب اختلاف کی لیبر پارٹی کے ہندوستانی نژاد ایم پی وریندر شرما کی طرف سے منعقد ایک پروگرام کے دوران  یہ بات بھی شیئر کی۔

راہل گاندھی نے اپنے خطاب کے دوران مائک استعمال کیا لیکن وہ خراب تھا اور کام نہیں کر رہا تھا اس پر راہل گاندھی نے کہا کہ ہمارے یہا ں مائک خراب نہیں ہیں اور کام کرتے ہیں لیکن پھر بھی آپ انہیں آن نہیں کر سکتے،کیونکہ جب وہ  پارلیمنٹ میں اپنی بات رکھتے ہیں  تو وہاں کئی بار ایسا ہوا ہے کہ مائک بند کر دئے گئے۔ ویاناڈ سے 52 سالہ رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ ہندوستان میں حزب اختلاف کو دبایا جا رہا ہے۔


پروگرام میں راہل گاندھی نے کہا کہ ہم نے نوٹ بندی کی تھی، جو ایک تباہ کن معاشی  فیصلہ تھا۔ ہمیں اس معاملے پر بات کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ جی ایس ٹی کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں اس پر بحث کرنے کی بھی اجازت نہیں دی گئی۔ ہمیں چینی فوجیوں کے بھارتی علاقے میں داخل ہونے کے معاملے پر بھی بات کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ راہل نے کہا کہ ایسی صورتحال میں گھٹن کا احساس ہوتا ہے۔

تقریب میں راہل گاندھی نے کہا کہ ہندوستان میں جمہوریت عالمی عوامی بھلائی ہے۔ ہندوستان کافی بڑا ہے، اگر ہندوستان میں جمہوریت کمزور ہوتی ہے تو پورے کرہ ارض پر کمزور ہوجاتی ہے۔ ہندوستان کی جمہوریت امریکہ اور یورپ سے تین گنا زیادہ ہے اور اگر یہ جمہوریت ٹوٹ جاتی ہے تو یہ پورے کرہ ارض کی جمہوریت کے لیے ایک بڑا دھچکا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔