آخر راجستھان کے گورنرکیوں نہیں بلانا چاہتے اسمبلی اجلاس؟

کانگریس رہنما راہل گاندھی نے ٹویٹ کر کے کروڑوں ہندوستانیوں کی ترجمانی کرتےہوئے کہا ہے کہ راجستھان کے گورنر کو اسمبلی کا اجلاس بلانا چاہئے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

سید خرم رضا

راجستھان کےسیاسی حالات روز نیا موڑلے رہے ہیں ،ہوٹل،ریسارٹ، عدالت اورگورنر ہاؤس کے بیچ میں سیاسی فٹبال کاگیم جاری ہے اور اس کے لئے جہاں سچن پائلٹ اور بی جے پی ذمہ دار ہیں وہیں قانون میں گنجائشیں بھی سیاسی کھلاڑیوں کو گیم کھیلنے کا موقع فراہم کررہی ہیں۔

واضح رہے کل جب راجستھان کےوزیر اعلی اشوک گہلوت نے گورنر کلراج مشرا سےاسمبلی اجلاس بلانے کےلئے درخواست کی توانہوں نے کووڈ کا حوالہ دیتے ہوئے اجلاس طلب کرنے سے انکار کر دیا ۔ کووڈکے دوران راجیہ سبھا کے انتخابات ہوسکتےہیں،مدھیہ پردیش میں ایک حکومت کی جگہ دوسری حکومت کو حلف دلایا جاسکتاہے، منی پور میں راجیہ سبھا کے لئے ووٹنگ ہوسکتی ہے ۔اس لئے عوام کے حلق سےیہ وجہ نیچے نہیں اتری۔گورنر کےاجلاس نہ بلانے کو لے کر عوام کے ذہن میں صاف ہے کہ وہ بی جےپی اور سچن پائلٹ کو ابھی وقت دینا چاہتے ہیں۔


عوام کی ترجمانی کرتے ہوئے کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے ٹویٹ کیا ہےکہ ’’ملک میں آئین اورقانون کی حکمرانی ہے۔ حکومتیں عوام کی اکثریت سے چلتی اور بنتی ہیں۔راجستھان حکومت گرانے کی بی جے پی سازش صاف ہے۔یہ راجستھان کے آٹھ کروڑعوام کی بے عزتی ہے۔گورنر کواسمبلی کا اجلاس بلانا چاہئےتاکہ سچائی ملک کے سامنے آئے۔‘‘

کل دیررات گورنر نے راجستھا ن کے وزیر اعلی اور کانگریس کے ارکان اسمبلی کو ضروری اقدامات کے بعد اجلاس بلانے کایقین دلایا ہے جس کے بعد کانگریس ارکان اسمبلی نےاپنا احتجاج ختم کر دیا ۔ ادھر ہر نئے دن کے ساتھ یہ واضح ہوگیا ہے کہ بی جے پی اور سچن پائلٹ بھلے ہی ایک دوسرے سے دوری دکھائیں لیکن حقیقت میں دونوں نے کانگریس کی حکومت کوگرانے کےلئے پوری طرح ہاتھ ملالیا ہےاور ایک ہوگئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔