بی جے پی ’ووٹ چوری‘ سے جیت رہی ہے، اب بہار میں کوششیں جاری: راہل گاندھی
راہل گاندھی نے بہار کے پورنیہ میں انتخابی ریلی کے دوران بی جے پی اور الیکشن کمیشن پر ’ووٹ چوری‘ کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ اب بہار میں بھی ووٹ چوری کی کوشش ہو رہی ہے، جسے نوجوانوں کو روکنا ہوگا

کانگریس کے رہنما اور لوک سبھا میں قائدِ حزبِ اختلاف راہل گاندھی نے بہار کے پورنیہ میں جمعرات کو ایک انتخابی ریلی کے دوران بی جے پی اور الیکشن کمیشن پر سخت حملہ کرتے کہا کہ بی جے پی ووٹ چوری کے ذریعے انتخابات جیت رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح ہریانہ میں ووٹر لسٹ میں جعلسازی کر کے الیکشن جیتا گیا، ویسا ہی کھیل اب بہار میں کھیلا جا رہا ہے۔
راہل گاندھی نے الزام لگایا کہ ’’ہریانہ میں ووٹر لسٹ میں دو خواتین کے نام سینکڑوں بار درج تھے، ایک ہی چہرہ 200 مرتبہ استعمال ہوا اور ایک خاتون نے تو 22 مرتبہ ووٹ دیا۔ ایسے ہزاروں لوگ ہیں جو اتر پردیش میں بھی ووٹ ڈالتے ہیں اور ہریانہ میں بھی۔ بی جے پی نے نہ صرف ہرِیانہ بلکہ مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ اور لوک سبھا کا الیکشن بھی چوری کیا ہے، اب یہی لوگ بہار میں ’ووٹ چوری‘ کی کوشش کر رہے ہیں۔‘‘
راہل نے بہار میں لاکھوں ووٹروں کے نام ووٹر لسٹ سے حذف کیے جانے کا بھی الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کے نام کاٹے گئے، وہ زیادہ تر مہاگٹھ بندھن کے حمایتی تھے۔ انہوں نے کہا، ’’بی جے پی والے پوری کوشش کریں گے کہ ووٹ چوری کریں مگر بہار کے نوجوانوں اور ’جین زی‘ کو آئین کی حفاظت کرنی ہے اور ووٹ چوری کو روکنا ہماری ذمہ داری ہے۔‘‘
انہوں نے نوجوانوں سے اپیل کی کہ ’’وہ پولنگ بوتھ پر چوکس رہیں۔ بی جے پی والے چالاکی کریں گے لیکن آپ کو دھیان رکھنا ہے کہ ایک بھی ووٹ چوری نہ ہو۔‘‘ راہل نے کہا کہ بی جے پی ووٹ چوری کے زور پر ہی انتخابات جیت رہی ہے، مگر بہار میں ہم اسے کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
نتیش کمار پر حملہ کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ ’’گزشتہ 20 برس سے بہار میں حکومت ہونے کے باوجود یہاں کے نوجوان بے روزگار ہیں۔ بہار کے لوگ مزدوری کے لیے دوسرے صوبوں میں جاتے ہیں، علاج کے لیے دہلی اور ممبئی اور پڑھائی کے لیے بنگلورو۔ نتیش کمار نے بہار کے لوگوں کو مزدور بنا دیا ہے۔‘‘
راہل گاندھی نے کہا کہ ان کی پارٹی چاہتی ہے کہ بہار میں کارخانے لگیں، یونیورسٹیوں کا قیام ہو اور اسپتالوں کی حالت بہتر بنائی جائے۔ انہوں نے کہ، ’’ہم چاہتے ہیں کہ موبائل پر ’میڈ اِن بہار‘ لکھا جائے لیکن موجودہ حکومت ایسا نہیں چاہتی۔‘‘
انہوں نے بہار میں پیپر لیک کے مسئلے پر بھی حکومت کو گھیرتے ہوئے کہا کہ ’’ایمانداری سے پڑھنے والے نوجوانوں کے ساتھ ناانصافی ہو رہی ہے۔ کچھ لوگوں کو امتحان کے پرچے پہلے سے مل جاتے ہیں۔‘‘ انہوں نے وعدہ کیا کہ ’’جیسے انڈیا اتحاد کی حکومت دہلی میں بنے گی، بہار میں بین الاقوامی معیار کی یونیورسٹیاں قائم کی جائیں گی جہاں غیر ملکی طلبہ بھی پڑھنے آئیں گے۔‘‘
راہل گاندھی نے کہا کہ ’’بہار محبت کی سرزمین ہے اور ہمیں یہاں ’محبت کی دکان‘ کھولنی ہے۔ مہاگٹھ بندھن کی حکومت سبھی مذاہب اور ذاتوں کے لوگوں کی ہوگی اور سب کے لیے برابری کے مواقع فراہم کرے گی۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔