’چناؤ کا چوکیدار جاگتا رہا اور چوروں کو بچاتا رہا‘، ویڈیو شیئر کر کے راہل گاندھی نے بولا حملہ
راہل گاندھی نے ووٹر لسٹ سے نام ہٹانے کو لے کر الیکشن کمیشن پر حملہ کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ ووٹوں کی چوری منظم طریقے سے ہوئی اور کمیشن نے اس پر آنکھیں بند کر کے خاموشی اختیار کی

نئی دہلی: لوک سبھا میں قائدِ حزبِ اختلاف راہل گاندھی نے ایک بار پھر انتخابی نظام اور الیکشن کمیشن پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں ووٹ چوری منظم طریقے سے ہو رہی ہے اور اس پورے عمل میں الیکشن کمیشن کی جانبداری صاف جھلکتی ہے۔
راہل گاندھی نے جمعہ کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر اپنی پریس کانفرنس کی 36 سیکنڈ کی ایک ویڈیو شیئر کی۔ اس ویڈیو میں وہ بتاتے ہیں کہ کس طرح صبح چار بجے آن لائن درخواستیں دے کر ووٹروں کے نام انتخابی فہرست سے حذف کیے گئے۔
راہل گاندھی نے کہا، ’’ناگراج جی نے دو درخواستیں 36 سیکنڈ میں فائل کر دیں۔ سوچنے کی بات ہے کہ کوئی صبح چار بجے اٹھ کر ووٹر ڈلیٹ کر رہا ہے۔ یہ سب محض اتفاق نہیں بلکہ ایک منظم سازش ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ پہلے شبہ تھا کہ شاید الیکشن کمیشن اس پر نظر نہیں رکھ رہا لیکن حقیقت یہ ہے کہ سب کچھ ایک منصوبہ بند طریقے سے ہوا اور اس عمل کو سہولت فراہم کی گئی۔
راہل گاندھی نے الزام لگایا کہ گلبرگہ ضلع کے آلند اسمبلی حلقے میں بڑی تعداد میں ان کی پارٹی کے حامیوں کے نام ووٹر لسٹ سے ہٹائے گئے ہیں۔ ان کے مطابق یہ کام ایک منصوبہ بندی کے تحت کیا گیا تاکہ کانگریس کے ووٹرز انتخابی عمل سے باہر رہ جائیں۔
انہوں نے چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار پر بھی براہِ راست حملہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ ’جمہوریت کے قاتلوں‘ اور ’ووٹ چوروں‘ کی حفاظت کر رہے ہیں۔ راہل گاندھی نے کہا کہ جب کسی جمہوری ملک میں ووٹ ہی چوری کر لیے جائیں تو عوام کی آواز اور رائے دونوں دب جاتی ہیں، جو دراصل جمہوریت کی روح کے خلاف ہے۔
کانگریس رہنما نے یہ بھی کہا کہ ووٹروں کے نام حذف کرنے کے بعد متعلقہ افراد کو اس بارے میں اطلاع تک نہیں دی گئی۔ ان کے بقول کئی لوگوں کو اس وقت پتا چلا جب وہ ووٹ ڈالنے پہنچے اور ان کا نام فہرست میں موجود ہی نہیں تھا۔ یہ پورا عمل نہ صرف غیر شفاف ہے بلکہ انتخابی نظام پر عوام کے اعتماد کو کمزور کرتا ہے۔
ادھر الیکشن کمیشن نے راہل گاندھی کے الزامات کو بے بنیاد اور غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ ووٹر لسٹ سے کسی بھی نام کو حذف کرنے کا عمل مکمل جانچ کے بعد ہی ہوتا ہے۔ کمیشن کے مطابق اس پورے عمل میں شفافیت کو یقینی بنایا جاتا ہے اور کسی بھی سیاسی دباؤ یا جانبداری کی گنجائش نہیں ہے۔
واضح رہے کہ راہل گاندھی گزشتہ کئی ہفتوں سے انتخابی بدعنوانیوں اور ’ووٹ چوری‘ کے معاملات کو لے کر کھل کر بول رہے ہیں اور بار بار عوام کو اس بابت آگاہ کر رہے ہیں۔ ان کے مطابق یہ لڑائی محض ایک انتخابی عمل کی نہیں بلکہ ملک کے جمہوری ڈھانچے کو بچانے کی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔