ای سی اب بھی ’الیکشن کمیشن‘ ہے یا بی جے پی کی ’الیکشن چوری‘ شاخ بن چکا ہے؟ راہل گاندھی کا سوال
راہل گاندھی نے بہار میں ووٹروں کی فہرست کی ’خصوصی گہری نظرثانی‘ (ایس آئی آر) کو ووٹ چوری قرار دیتے ہوئے الیکشن کمیشن کو بی جے پی کی ’الیکشن چوری‘ شاخ قرار دیا

راہل گاندھی / آئی اے این ایس
نئی دہلی: لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر اور کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے ایک بار پھر بہار میں ووٹر فہرست کی خصوصی گہری نظرثانی (اسپیشل انٹینسیو ریویژن – ایس آئی آڑ) پر سوالات اٹھائے ہیں۔ راہل گاندھی نے الزام لگایا کہ ریاست میں ’ایس آئی آر‘ کے نام پر ووٹ چوری کی جا رہی ہے، جس میں انتخابی عملے کی مبینہ ملی بھگت شامل ہے۔
راہل گاندھی نے جمعرات کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ایکس' (سابقہ ٹوئٹر) پر ایک رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا، ’’بہار میں الیکشن کمیشن ’ایس آئی آر‘ کے نام پر رنگے ہاتھوں ووٹ چوری کرتا پکڑا گیا۔ کام صرف چوری، نام 'ایس آئی آر' اور پردہ فاش کرنے والے پر ہوگی ایف آئی آر۔" انہوں نے مزید طنزیہ انداز میں سوال کیا، ’’ای سی اب بھی 'الیکشن کمیشن' ہے یا بی جے پی کی 'الیکشن چوری' شاخ بن چکا ہے؟‘‘
راہل گاندھی کی جانب سے یہ الزام ایک ایسی رپورٹ کے بعد سامنے آیا جس میں دعویٰ کیا گیا کہ بہار میں بی ایل اوز (بلاک لیول افسران) خود ہی ووٹروں کے فارم بھر رہے ہیں اور ان پر فرضی دستخط کر رہے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق اس عمل کے ذریعے کئی ووٹروں کے نام فہرست سے کاٹنے کی کوشش ہو رہی ہے۔
راہل گاندھی اس سے پہلے بھی بہار میں ووٹروں کی فہرست سے بڑی تعداد میں نام ہٹانے کا الزام لگا چکے ہیں۔ انہوں نے بدھ کو آسام کی ایک ریلی میں دعویٰ کیا تھا کہ ’’مہاراشٹر کا الیکشن بی جے پی اور الیکشن کمیشن نے چوری کیا، اور اب وہی ماڈل بہار میں آزمایا جا رہا ہے۔‘‘
ادھر بہار اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو نے بھی ’ایس آئی آر‘ کے عمل کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ بہار کے عوام کی سیاسی بیداری پر حملہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’بی جے پی اور نتیش حکومت ووٹر لسٹ کی نظرثانی کے نام پر غریبوں سے ان کا ووٹ چھین رہی ہے اور ان کی آواز دبائی جا رہی ہے۔‘‘
واضح رہے کہ ان تمام الزامات کے باوجود الیکشن کمیشن نے اپوزیشن کے دعووں کو متعدد بار مسترد کیا ہے۔ کمیشن کا کہنا ہے کہ ریاست بھر میں خصوصی نظرثانی کے تحت 88.65 لاکھ ووٹروں کے فارم بھرے جا چکے ہیں، جو کہ اس عمل کی شفافیت کا مظہر ہے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے اس عمل میں تمام قانونی طریقہ کار اپنائے جانے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔ تاہم، اپوزیشن کی جانب سے مسلسل شکوک و شبہات ظاہر کیے جا رہے ہیں، جن سے واضح ہوتا ہے کہ بہار میں ووٹر لسٹ کی صفائی کا یہ عمل سیاسی تنازع کا رخ اختیار کر چکا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔