راہل گاندھی سے کی گئی 5 دن تک پوچھ گچھ، اسی کیس میں سونیا گاندھی کو کیوں طلب کیا گیا! پریس کانفرنس میں کانگریس کا سوال

پریس کانفرنس کے دوران پارٹی لیڈران نے کہا کہ ای ڈی نے راہل گاندھی سے 5 دن تک پوچھ گچھ کی ہے تو پھر اسی معاملہ میں اسی خاندان کی دوسری رکن سونیا گاندھی کو طلب کرنے کی کیا ضرورت تھی!

کانگریس کی پریس کانفرس
کانگریس کی پریس کانفرس
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: سونیا گاندھی کو ای ڈی کی جانب سے تیسری مرتبہ طلب کئے جانے پر کانگریس پارٹی نے سخت رد عمل کا اظہار کیا ہے۔ اے آئی سی سی کے دفتر میں پریس کانفرنس کے دوران پارٹی لیڈران نے کہا کہ ای ڈی نے راہل گاندھی سے 5 دن تک پوچھ گچھ کی ہے تو پھر اسی معاملہ میں خاندان کی دوسری رکن سونیا گاندھی کو طلب کرنے کی کیا ضرورت تھی! اسی کے ساتھ کانگریس نے کہا کہ میڈیا کا یہ الزام غلط ہے کہ کانگریس صرف ایک خاندان سے وابستہ مسائل ہی اٹھاتی ہے جبکہ کانگریس پارٹی نے لگاتار عوامی مفاد کے مسائل پر آواز اٹھاتی ہے۔

پریس کانفرنس کے دوران راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے کہا کہ ای ڈی کا ڈرامہ اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ ہندوستان میں کیا ہو رہا ہے، راہل کو پانچ دن طلب کیا گیا تھا اور سونیا کو تیسرے دن طلب کیا گیا ہے، یہ ای ڈی کی دہشت کو ظاہر کرتا ہے۔ جمہوریت میں یہ اچھا نہیں ہے، حکومت کو ختم کرنے کے لیے ای ڈی کا استعمال کیا جا رہا ہے، مہاراشٹر حکومت کو گرا دیا گیا لیکن کابینہ تشکیل نہیں دی جا سکی۔ مہنگائی بڑھ رہی ہے۔ 19 ارکان پارلیمنٹ کو معطل کیا گیا جو ماضی میں کبھی نہیں ہوا۔ قوم حکمرانی سے خوفزدہ اور پریشان ہے۔


انہوں نے کہا کہ میڈیا نے یہ ظاہر کرنے کی کوشش کی کہ کانگریس لیڈران سونیا گاندھی کی ای ڈی کی تحقیقات کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں اور مہنگائی کے عوامی مسائل کو نہیں اٹھایا، جو کہ غلط ہے۔ اشوک گہلوت نے کہا کہ صرف ای ڈی پر ہی نہیں ایسے متعدد مسائل ہیں جن پر وزیر اعظم اور وزیر داخلہ سے بحث کرنے کی ضرورت ہے لیکن وہ وقت ہی نہیں دے رہے۔ دراصل ایجنسیاں وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کی ایما پر کام کر رہی ہیں۔

وہیں، پارٹی کے سینئر لیڈر غلام نبی آزاد نے کہا کہ ای ڈی کا غلط استعمال ہو رہا ہے اور یہ سب کے سامنے عیاں ہے، تاہم مختصراً میں یہ کہوں گا کہ ای ڈی روزانہ کی تحقیقات کر رہی ہے، راہل گاندھی سے پوچھ گچھ کی گئی۔ میں یہ سمجھنے سے قاصر ہوں کہ جب راہل سے پانچ دن تک پوچھ گچھ کی جا چکی ہے، تو پھر سونیا گاندھی کو طلب کیوں کیا جا رہا ہے، جبکہ دونوں ایک ہی خاندان سے تعلق رکھتے ہیں؟

غلام نبی آزاد نے کہا کہ جنگ میں بھی یہ روایت رہتی تھی کہ بادشاہوں کے حکم پرخواتین اور بیماروں پر حملہ نہیں کیا جاتا تھا، لیکن علیل ہونے کے باوجود سونیا گاندھی کو بار بار طلب کیا جا رہا ہے، وہ بھی تب جبکہ راہل گاندھی سے 5 دن تک پوچھ گچھ کی جا چکی۔


ایک اور سینئر کانگریس لیڈر آنند شرما نے کہا کہ سوال ای ڈی کے طلب کرنے یا پوچھ گچھ کرنے کا نہیں ہے، سوال یہ ہے کہ ہندوستان قوانین و ضوابط پر عمل کرنے والا ملک ہے اور ہم نے قانون کی حکمرانی کو یقینی بنایا تھا۔ جب تمام حقائق عدالت اور ایجنسی کے سامنے ہیں تو پھر ہدف بنا کر کارروائی کرنا اور استحصال کا نشانہ بنانے کا سلسلہ بند ہونا چاہئے۔ ایسا کچھ بھی نہیں ہے جس کا پہلے سے علم نہ ہو۔ اگر کچھ نیا سامنے آ گیا ہے تو اس کے بارے میں پوچھا جانا چاہئے۔ جب راہل گاندھی سے 5 دنوں تک پوچھ گچھ کی جا چکی ہے تو اسی معاملہ میں سونیا گاندھی سے پوچھ گچھ کی کیا ضرورت ہے؟

انہوں نے کہا کہ یہ مایوس کن ہے کہ پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس میں اہم ترین مسائل پر بحث نہیں کی جا رہی اور بڑے پیمانے پر ارکان کو معطل کر دیا گیا۔ ملک کے عوام یہ جاننا چاہتے ہیں کہ ان کے لیڈران پارلیمنٹ میں اہم مسائل پر کیا بولتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔