کیجریوال جی یہ کیا مذاق ہے! تالا بندی بھی اور دوکانیں و بازار بھی کھلیں گے

عوام یہ سوال پوچھ رہےہیں کہ یہ کیسا ان لاک کا عمل ہے کہ دوکانیں ، بازار اور مالس بھی کھلیں گےلیکن عوام کو بغیر وجہ کےباہر جانے کی اجازت نہیں ہو گی ۔

فائل تصویر آئی اے این ایس
فائل تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

حکومت دہلی نے کل کہا کہ کورونا وائرس کے متاثرین میں تیزی سے کمی آنے کے باوجود مستقبل میں اس کا خطرہ درپیش ہونے کے مدنظر دہلی میں تالابندی جاری رکھتے ہوئے پیر سے آڈ-ایون کے طرز پر دکانیں اور مالس کھولے جائیں گے، جبکہ میٹرو سروس 50 فیصد صلاحیت کے ساتھ شروع کی جائے گی۔

اس اعلان کے بعد دہلی کے عوام یہ سوال پوچھ رہےہیں کہ یہ کیسا ان لاک کا عمل ہے کہ دوکانیں ، بازار اور مالس بھی کھلیں گےلیکن عوام کو بغیر وجہ کےباہر جانے کی اجازت نہیں ہو گی ۔ ان لاک کے عمل کا استقبال کرنے کے بجائےعوام کہہ رہے ہیں کہ اس عمل سے دو چیزوں میں اضافہ ہو گا۔ ایک تو عوام میں جھوٹ بولنے کا چلن بڑھےگا کیونکہ کسی شخص کو اگر کوئی روکےگا تو وہ جھوٹ کا سہارا لے گا ۔ دوسرا اس سے بدعنوانی میں اضافہ ہو گا کیونکہ تالا بندی پر عمل کرانے والےادارےکے لوگ اس فیصلہ کا اپنےفائدے کےلئے غلط استعمال کریں گے۔پولیس اور قانون نافذ کرانے والے اداروں کے لوگوں کو بد عنوانی کرنےکا موقع مل جائے گا۔


وزیر اعلی کیجریوال نے جوان لاک کرنے کی سمت قدم اٹھایا ہے اس میں اگر اس طرح کی سختی برقرار رہیں تو عوام کےلئے یہ راحت کے بجائےپریشانی کا سبب ہو جائے گا۔ پینتالیس سال سے زیادہ عمر والے دوکان مالکان کے پاس کم از کم ایک ٹیکہ لگوانے کا سرٹیفیکیٹ ہو نا لازمی ہونا چاہئے لیکن جو خریدار آئیں گے ان کے چاہے ٹیکہ لگا ہو یا نہ لگاہو۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے دوکانداروں کو حراساں کریں گے۔

دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے کہا کہ کووڈ- 19 کے متاثرین میں کمی آنے کے پیش نظر آئندہ ہفتے سے لاک ڈاؤن میں مزید مہلت دی جارہی ہے۔ 7 جون سے آڈ-ایون کے طرز پر دکانوں اور شاپنگ مال کو کھول دیا جائے گا اور 50 فیصد صلاحیت کے ساتھ میٹرو سروس بھی شروع کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ “ماہرین نے کورونا وائرس کی تیسری لہر کی پیش گوئی کی ہے۔ ہمیں اس کے لئے بھی تیاری کرنی ہوگی"۔


انہوں نے کہا کہ نجی دفاتر 50 فیصد صلاحیت کے ساتھ کھولے جاسکتے ہیں۔ ضروری سامانوں کی دکانیں روزانہ کھلیں گی۔ نئی رہنما ہدایات کے مطابق سرکاری دفاتر میں گروپ اے کے افسران 100 فیصد اور ان کے نیچے دیگر افسران 50 فیصد صلاحیت میں کام کریں گے۔ لازمی خدمات میں 100٪ ملازمین کام کریں گے۔

وزیر اعلی نے کہا کہ معیشت کو دوبارہ پٹری پر لانا ضروری ہے۔ فیکٹری اور تعمیراتی سرگرمیاں گزشتہ ہفتہ سے کھول دی گئی ہيں۔ پچھلے 24 گھنٹے میں تقریبا 400 متاثرین کی تصدیق کی گئی ہے اور 0.5 فیصد انفیکشن کی شرح ہے۔ پیر کی صبح 5 بجے سے متعدد دیگر سرگرمیوں میں رعایت دی جائے گی۔


انہوں نے کہا کہ اگر تیسری لہر آتی ہے تو حکومت اس کے لئے تیار ہے۔ گزشتہ روز تقریبا چھ گھنٹے تک دو الگ الگ ملاقاتوں میں حصہ لیا اور ماہرین سے گفتگو کی۔ اس بار کورونا کی پیک میں تقریبا 22 ہزار متاثرین 22 یا 23 اپریل کو سامنے آئے تھے۔ اگلی پیک 37 ہزار کی ہوسکتی ہے۔ اس کو ذہن میں رکھتے ہوئے تیاری شروع کردی گئی ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ حکومت کو ٹیکہ کاری پر جنگی پیمانے پر کام کرنا چاہئے کیونکہ وہی ایک راستہ ہے اس وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کےلئے ۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 06 Jun 2021, 7:11 AM