مودی حکومت کے وعدوں پر سوال پوچھنا بھی اب ہوا گناہ! کسان پر بھڑکے بی جے پی ایم پی

مہاراشٹر کے احمد نگر سے بی جے پی کے ایم پی دلیپ گاندھی مہنگائی پر سوال کرنے والے ایک کسان پر بھڑک گئے، انہوں نے کسان کو دھمکاتے ہوئے کہا کہ چُپ چاپ اپنی سیٹ پر بیٹھے رہو۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

تین ہندی بولنے والی ریاستوں میں بی جے پی کی کراری شکست اور آئندہ لوک سبھا انتخابات میں کم ہوتی مقبولیت سے بی جے پی کے رہنماؤں میں بے چینی صاف ںظر آرہی ہے، ان کی حالت اس قدر خراب ہے کہ عوام جب وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ کیے گئے وعدوں کو لے کر سوال کرتی ہے تو جواب دینے کے بجائے بی جے پی رہنما دھمکی دینے لگتے ہیں اور غصہ ہو جاتے ہیں، تازہ معاملہ مہاراشٹر کے احمد نگر کا ہے، بی جے پی ایم پی دلیپ گاندھی ایک کسان پر اس قدر ناراض ہوگئے کہ اسے دھمکی دینے لگے، اس کسان کا قصور صرف اتنا تھا کہ اس نے بڑھتی ہوئی مہنگائی کو لے کر بی جے پی ایم پی دلیپ گاندھی سے سوال پوچھ لیا تھا۔

خبروں کے مطابق احمد نگر میں ایک جلسے کا انعقاد کیا گیا تھا، جہاں پر بڑی تعداد میں کسانوں نے شرکت کی تھی، انہیں میں سے ایک کسان نے اپنے بی جے پی ایم پی دلیپ گاندھی سے بڑھتی ہوئی مہنگائی کو لے کر سوال کیا تو نیتا جی اپنا آپا کھو بیٹھے اور کسان کو دھمکاتے ہوئے کہا اپنی سیٹ پر چپ چاپ جاکر بیٹھ جاؤ۔

دلیپ گاندھی نے کہا، ’’آپ مجھ سے اس طرح سوال نہیں کر سکتے، میں نے کسانوں کی بہت مدد کی ہے، مجھ سے ٹھیک طرح سے بات کرو، چپ چاپ اپنی سیٹ پر جاکر بیٹھ جاؤ اور اپنا منہ بند رکھو، بی جے پی ایم پی دلیپ گاندھی کی طرف سے کسان کو دھمکانے کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا، جس کی کافی تنقید کی جارہی رہی ہے۔

حالانکہ بی جے پی ممبر پارلیمنٹ دلیپ گاندھی نے اس ویڈیو کو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد اپنا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا اس معاملے کو بے وجہ طول دے رہا ہے۔

بتا دیں کہ مودی حکومت میں کسان اپنے مطالبات کو لے کر مسلسل مظاہرہ کر رہے ہیں، اگر بی جے پی حکومت کے ساڑھے 4 سال کی بات کی جائے تو ملک کے دارالحکومت دہلی میں ہی کسانوں کی پانچ بڑی ریلیاں ہوچکیں ہیں، لیکن کسانوں کو صرف یقین دہانی کے علاوہ ابھی تک کچھ بھی حاصل نہیں ہوا ہے۔ مودی حکومت پر وعدہ خلافی کا الزام لگاتے ہوئے کئی بار کسان احتجاجی مظاہرہ کر چکے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔