بینک گھوٹالہ: ملزم روٹومیك کے مالک جیل کی بجائے 3 ماہ سے اسپتال میں زیر اعلاج

وکرم کوٹھاری پر ملک کے کئی بینکوں سے 3 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کا لون لے کر ادا نہیں کرنے کا الزام کے سلسلے میں کوٹھاری کی گرگرفتاری ہوئی تھی، سی بی آئی اس پورے معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

3 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کی دھوکہ دہی کے معاملے میں گرفتار روٹومیك کے مالک وکرم کوٹھاری کو لے کر چوکانے والی بات سامنے آئی ہے، بتایا جا رہا ہے کہ وہ 3 ماہ سے لکھنؤ میں كےجی ایم یو ( کنگ جارج یونیورسٹی)کے نیورو سرجری کے سیکشن میں داخل ہیں، لیکن اب ان کے علاج کے سلسلے پر سوال اٹھنے لگے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ اگر ان کی صحت میں کوئی بہتری نہیں ہو رہی ہے تو آخر انہیں دوسرے اسپتالوں میں ریفر کیوں نہیں کیا جا رہا ہے۔ اور اگر وہ صحت یاب ہیں تو انہیں جیل میں شفٹ کیوں نہیں کیا جا رہا ہے؟۔

ہسپتال کے نیورو سرجری محکمہ کے سربراہ ڈاکٹر انل چندرا نے اس معاملے میں کچھ بھی بولنے سے انکار کر دیا ہے، ایسے میں سوال اٹھائے جا رہے ہیں کہ کہیں انہیں جان بوجھ کراسپتال میں تو نہیں رکھا جا رہا ہے ا، تاکہ جیل کی صعوبتیں سے چھٹکارا مل سکے۔

معاملہ سامنے آنے کے بعد جیل اور اسپتال انتظامیہ میں کھلبلی مچ گئی ہے، ’ہندوستان‘ اخبار کے مطابق، ضلع جیل انتظامیہ کے کئی خطوط کے بعد كےجي ایم يو نے معاملے کی جانچ کے لئے 8 ڈاکٹروں کی ٹیم بنائی ہے اور جلد ہی اس معاملے کی رپورٹ پیش کرنے کی بات کہی ہے۔

وجے مالیا، نیرو مودی اور میہل چوكسی جیسے لوگ بینکوں سے سینکڑوں کروڑ روپے کا لون لے کر ملک چھوڑ کر فرار ہو چکے ہیں۔ لیکن روٹومیك کے مالک وکرم کوٹھاری گزشتہ 3 ماہ سے جیل کی بجائے اسپتال میں علاج کرا رہے ہیں، لکھنؤ کی ضلع جیل میں بند وکرم کوٹھاری کی طبیعت 22 مارچ کو اچانک بگڑ گئی تھی، جس کے بعد انہیں كےجي ایم يو میں داخل کرایا گیا تھا،تبھی سے كےجی ایم یو ( کنگ جارج یونیورسٹی)کے نیورو سرجری کے سیکشن میں داخل ہیں۔

غور طلب ہے کہ روٹومیك کمپنی کے مالک پر ملک کے بہت سے بینکوں سے 3 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کا لون لے کر نہیں ادا کرنے کا الزام ہے، اسی معاملے میں ان کی گرفتاری ہوئی تھی، پورے معاملے کی سی بی آئی جانچ کر رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔