روسی صدر پوتن نے راج گھاٹ پر مہاتما گاندھی کو خراجِ عقیدت پیش کیا

روسی صدر ولادیمیر پوتن کو راشٹرپتی بھون میں گارڈ آف آنر دیا گیا، جبکہ انہوں نے راج گھاٹ پر مہاتما گاندھی کو خراجِ عقیدت پیش کیا اور حیدرآباد ہاؤس میں وزیر اعظم مودی کے ساتھ اہم مذاکرات کا آغاز کیا

<div class="paragraphs"><p>آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: روسی صدر ولادیمیر پوتن نے اپنے سرکاری دورۂ ہندوستان کا آغاز راشٹرپتی بھون میں منعقدہ شاندار استقبالیہ تقریب سے کیا، جہاں ہندوستان کی صدر دروپدی مرمو اور وزیر اعظم نریندر مودی نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ استقبالیہ کے دوران پوتن کو باوقار گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔ پہلے روس کا اور پھر ہندوستان کا قومی ترانہ بجایا گیا، جس کے بعد پوتن نے گارڈ کا معائنہ کیا اور احتراماً سر ہلا کر سلامی قبول کی۔

استقبالیہ کے بعد پوتن نے روسی وفد کے اہم اراکین کا تعارف صدر مرمو اور وزیر اعظم مودی سے کرایا۔ اس طرح ان کا باضابطہ دو روزہ دورہ شروع ہوا، جس کے ایجنڈے میں دفاع، توانائی تعاون، علاقائی سلامتی، سرمایہ کاری اور طویل المدتی اقتصادی شراکت داری جیسے کلیدی امور شامل ہیں۔

پوتن بعد ازاں راج گھاٹ پہنچے جہاں انہوں نے مہاتما گاندھی کی سمادھی پر پھول چڑھائے اور خراجِ عقیدت پیش کیا۔ اس موقع پر مرکزی وزیرِ مملکت برائے امورِ خارجہ کیرتی وردھن سنگھ بھی ان کے ساتھ تھے۔ روسی صدر نے وزیٹرز بُک میں اپنے تاثرات قلم بند کیے اور ہندوستان کے قومی رہنما کو خراجِ تحسین پیش کیا۔

راج گھاٹ سے واپسی کے بعد پوتن سیدھے حیدرآباد ہاؤس پہنچے، جہاں وزیر اعظم مودی اور روسی صدر کے درمیان رسمی مذاکرات کا آغاز ہوا۔ دونوں رہنماؤں کی گفتگو میں دفاعی تعاون میں توسیع، اسٹریٹجک ٹیکنالوجی اشتراک، توانائی کے شعبوں میں مشترکہ سرمایہ کاری، خطے کی سلامتی اور اقتصادی تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانے جیسے موضوعات شامل ہونے کی توقع ہے۔ گفتگو کے اختتام پر دونوں قائدین مشترکہ بیان جاری کریں گے۔


ملاقاتوں کے سلسلے کے بعد پوتن ایک کاروباری اجلاس میں بھی شریک ہوں گے جس کا مقصد کمرشیل اور سرمایہ کاری تعلقات کو مزید تقویت دینا ہے۔ شام میں صدر دروپدی مرمو راشٹرپتی بھون میں پوتن کے اعزاز میں خصوصی ضیافت کا اہتمام کریں گی، جس میں اعلیٰ حکومتی شخصیات اور وفود شرکت کریں گے۔

پوتن کا یہ دورہ موجودہ عالمی تناظر میں ہندوستان اور روس کے تعلقات کے لیے خاص اہمیت کا حامل سمجھا جا رہا ہے، اور توقع ہے کہ اس سے باہمی شراکت داری مزید مضبوط ہوگی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔