پنجاب کی خواتین کا کیجریوال کی رہائش گاہ پر احتجاج، اجے ماکن کا شدید حملہ، ’فرضی وال‘ قرار دیا

پنجاب کی خواتین نے کیجریوال کی رہائش گاہ کے باہر احتجاج کیا، الزام ہے کہ عآپ نے 1000 روپے دینے کا وعدہ کیا تھا، جو پورا نہیں کیا۔ کانگریس نے عام آدمی پارٹی پر جھوٹے وعدوں کا الزام عائد کیا

<div class="paragraphs"><p>تصویر قومی آواز / وپن</p></div>

تصویر قومی آواز / وپن

user

قومی آواز بیورو

دہلی میں سیاسی درجہ حرارت میں اضافہ ہو چکا ہے اور پنجاب کی خواتین نے اس کا واضح اظہار کیا جب انہوں نے آج صبح دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کی رہائش گاہ کے باہر احتجاج کیا۔ احتجاج کرنے والی خواتین کا کہنا تھا کہ عام آدمی پارٹی (عآپ) نے پنجاب اسمبلی انتخابات کے دوران انہیں 1000 روپے دینے کا وعدہ کیا تھا لیکن یہ وعدہ پورا نہیں کیا گیا۔ خواتین نے اپنے احتجاج کے دوران کہا کہ یہ وعدہ پورا نہ ہونے کی وجہ سے وہ کیجریوال کے گھر کے باہر احتجاج کر رہی ہیں۔

کانگریس پارٹی نے اس معاملے پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے عآپ پر جھوٹے وعدوں کا الزام عائد کیا ہے۔ پنجاب کانگریس کے صدر، امرندر سنگھ راجہ واڈنگ نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ یہ احتجاج پنجاب میں عآپ حکومت کے وعدوں کی تکمیل نہ ہونے کی وجہ سے ہو رہا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ عام آدمی پارٹی نے پنجاب میں 1000 روپے دینے کا وعدہ کیا تھا لیکن وہ وعدہ آج تک پورا نہیں کیا گیا۔


راجہ واڈنگ نے کہا، ’’پنجاب میں عآپ کی حکومت کو تین سال ہو گئے ہیں اور عوام نے ان کے وعدوں پر بھروسہ کر کے انہیں اکثریت دی تھی لیکن ان وعدوں میں سے کوئی بھی پورا نہیں ہوا۔" انہوں نے مزید کہا کہ پارٹی نے پنجاب میں خواتین کو 1000 روپے دینے کا وعدہ کیا تھا، لیکن وہ پورا نہیں کیا گیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ایسا وعدہ دہلی میں بھی کیا گیا ہے لیکن اس کا کوئی واضح روڈ میپ نہیں ہے۔

راجہ واڈنگ نے یہ بھی کہا کہ پنجاب میں خواتین کے ساتھ جو دھوکہ دہی کی گئی ہے، وہی دھوکہ دہی دہلی میں دوبارہ کی جا رہی ہے۔ انہوں نے دہلی کے عوام سے درخواست کی کہ وہ عآپ کے جھوٹے وعدوں میں نہ آئیں اور دہلی کی حالت پر توجہ دیں۔ انہوں نے کہا، ’’ہم دہلی کی عوام اور خواتین سے یہ کہنا چاہتے ہیں کہ وہ جھوٹے وعدوں کے جھانسے میں نہ آئیں، کیونکہ عآپ نے پنجاب کی حالت خراب کر دی ہے۔‘‘

کانگریس لیڈڑان نے کہا کہ ان وعدوں کے بارے میں اروند کیجریوال سے سوال کیا گیا تو وہ کوئی واضح جواب نہیں دے پائے، خاص طور پر اس بات پر کہ وہ یہ پیسے کہاں سے لائیں گے۔


پنجاب کانگریس کے دیگر رہنماؤں میں پرتاپ سنگھ باجوہ نے بھی اس پر ردعمل دیا اور کہا کہ کانگریس پنجاب کے عوام کے ساتھ ہونے والی دھوکہ دہی کو دہلی میں دوہرانا نہیں چاہتی۔ انہوں نے اعلان کیا کہ پنجاب کانگریس کے قائدین جلد ہی دہلی آئیں گے تاکہ پنجاب میں کی گئی دھوکہ دہی کے بارے میں عوامی طور پر آگاہی پیدا کی جا سکے۔

اس احتجاج کے دوران دہلی پولیس نے ان خواتین کو حراست میں لے لیا جو کیجریوال کی رہائش کے باہر احتجاج کر رہی تھیں۔ پولیس کے مطابق یہ خواتین مظاہرے کے دوران سڑک پر رکاوٹ ڈال رہی تھیں جس کی وجہ سے انہیں حراست میں لیا گیا۔

دوسری جانب دہلی کانگریس کے صدر دیوندر یادو نے ایک بیان میں کہا کہ وہ پنجاب کانگریس کے رہنماؤں کا شکریہ ادا کرتے ہیں جو دہلی میں آ کر خواتین کو عآپ کے جھوٹے وعدوں سے آگاہ کر رہے ہیں۔ یادو نے کہا کہ ’’کیجریوال نے پنجاب کی خواتین کو 1000 روپے دینے کا وعدہ کیا تھا لیکن انہوں نے آج تک ایک روپیہ بھی نہیں دیا۔‘‘

کانگریس کے سینئر رہنما اجے ماکن نے کہا، ’’پنجاب کی خواتین کے ساتھ جو دھوکہ دہی ہوئی ہے، اس کا جواب دہی کا وقت آ چکا ہے۔ کیجریوال نے پنجاب میں خواتین کے لیے جو وعدے کیے تھے، انہیں پورا نہیں کیا۔ اب دہلی کے عوام کو یہ سمجھنا ہوگا کہ عآپ کے جھوٹے وعدوں سے بچنا ضروری ہے۔"


انہوں نے مزید کہا، ’’میں نے کہا تھا کہ اس کا نام 'کیجریوال' نہیں، بلکہ 'فرضی وال' ہونا چاہیے اور دوسری بات یہ کہ میں نے کہا تھا کہ یہ اینٹی نیشنل ہے۔ پرتاپ سنگھ باجوہ اور راجہ واڈنگ نے وضاحت کی ہے کہ 'فرضی وال' اس پر بالکل فٹ آتا ہے۔ جہاں تک 'اینٹی نیشنل' ہونے کا سوال ہے، اس حوالے سے میں کل ڈی پی سی سی میں 11:30 بجے پریس کانفرنس کروں گا اور اس وقت میں انکشاف کروں گا کہ کیجریوال کیوں اینٹی نیشنل ہے۔"

دریں اثنا، عآپ کے قومی کنوینر اروند کیجریوال نے خواتین کے احتجاج پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا، ’’یہ خواتین کانگریس اور بی جے پی کی پارٹی سے تعلق رکھتی ہیں۔ یہ خواتین پنجاب سے نہیں آئی ہیں، پنجاب کی خواتین ہمارے ساتھ ہیں اور انہیں عآپ پر مکمل اعتماد ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔