پنجاب: بھگونت مان کی وزارتی کونسل تشکیل، حلف لینے والے 10 وزرا کا تعارف

پنجاب کے وزیر بھگونت مان نے اپنی کابینہ تشکیل دے دی ہے، بھگونت مان کی کابینہ کے 10 وزرا نے عہدے اور رازداری کا حلف اٹھایا

عام آدمی پارٹی کی وزارتی کونسل / ٹوئٹر / @AAPPunjab
عام آدمی پارٹی کی وزارتی کونسل / ٹوئٹر / @AAPPunjab
user

قومی آوازبیورو

چنڈی گڑھ: پنجاب انتخابات میں بڑی جیت حاصل کرنے کے بعد عام آدمی پارٹی (عآپ) کے بھگونت مان نے 16 مارچ کو شہید اعظم بھگت سنگھ کے آبائی گاؤن کھٹکڑ کلاں میں وزیر اعلیٰ عہدے کا حلف لیا تھا اور اب انہوں نے اپنی وزارت کونسل بھی تشکیل دے دی ہے۔ بھگونت مان کی کابینہ آج چنڈی گڑھ میں واقع راج بھون میں تشکیل دی گئی۔ گورنر نے 10 وزرا کو وزارتی عہدے کا حلف دلایا۔

بھگونت مان نے ہولی کی شام خود ٹوئٹ کر کے وزرا کے نام کا اعلان کر دیا۔ پہلی مرتبہ وزیر اعلیٰ بنے بھگونت مان نے نئے وزارتی کونسل میں ہر طبقہ اور علاقہ کو خوش کرنے کی کوشش کی ہے۔ ان کی کابینہ میں دلت، خاتون اور ہندو طبقہ کے ارکان اسمبلی کو بھی جگہ ملی ہےل۔ کابینہ کی تشیل میں ماجھا اور مالوا علقہ کا غلبہ صاف ظاہر ہوتا ہے۔


پنجاب حکومت میں ہرپال سنگھ چیمہ، ڈاکٹر بلجیت کور، ہربھجن سنگھ ای ٹی وی، ڈاکٹر وجے سنگلا، لالچند کٹارو چک، گرمیت سنگھ میت ہیئر، ہرجوت سنگھ بینس، لالجیت بھلر، برہم شنکر جمپا اور کلدیپ سنگھ دالیوال نے حلف اٹھایا۔

بھگونت سنگھ مان کے وزرا کا تعارف:

ہرپال سنگھ چیمہ

دیبڑا اسمبلی سیٹ سے لگاتار دوسری مرتبہ رکن اسمبلی بنے ہرپال سنگھ چیمہ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف رہ چکے ہیں۔ چیمہ پیشہ سے وکیل ہیں اور عام آدمی پارٹی سے ابتدا سے ہی وابستہ ہیں۔ وہ عام آدمی پارٹی کا اہم دلت چہرہ قرار دئے جاتے ہیں۔

ڈاکٹر بلجیت کور

ڈاکٹر بلجیت کور عام آدمی پارٹی کے سابق رکن پارلیمنٹ سادھو سنگھ کی بیٹی ہیں۔ ڈاکٹر بلجیت کور ملوٹ اسمبلی سیٹ سے رکن اسمبلی منتخب ہوئی ہیں۔ ڈاکٹر بلجیت کور پیشے سے ماہر امراض چشم ہیں۔

ہربھجن سنگھ ای ٹی او

بھگونت مان نے ہربھجن سنگھ ای ٹی او کو بھی اپنی کابینہ میں شامل کیا ہے۔ ہربھجن سنگھ ای ٹی او جنڈیالہ اسمبلی سیٹ سے رکن اسمبلی منتخب ہوئے ہیں۔ ہربھجن سنگھ 2012 میں ای ٹی او (الیکٹو ٹیکنیکل آفیسر) بنے اور رضاکارانہ ریٹائرمنٹ لینے کے بعد 2017 میں عام آدمی پارٹی میں شامل ہوئے تھے۔


ڈاکٹر وجے سنگلا

مانسا سے رکن اسمبلی منتخب ہونے والے ڈاکٹر وجے سنگلا نے مشہور پنجابی گلوکار اور کانگریس کے امیدوار سدھو موسی والا کو شکست دی ہے۔ وہ پیشے کے اعتبار سے ڈینٹل سرجن ہیں۔

لال چند کٹاروچک

لالچند کٹاروچک نے بھوآ اسمبلی سیٹ سے اسمبلی انتخابات میں کامیابی حاصل کی ہے۔ وہ کافی عرصہ سے سماجی خدمات میں سرگرم ہیں اور پہلی بار الیکشن جیت کر اسمبلی پہنچے ہیں۔ لالچند کٹاروچک نے کانگریس کے تجربہ کار جوگندر پال کو شکست دی ہے۔

گرمیت سنگھ میٹ ہیئر

گرمیت سنگھ میٹ ہیئر مسلسل دوسری بار برنالہ سے رکن اسمبلی منتخب ہوئے ہیں۔ بی ٹیک کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد وہ سول سروسز کی تیاری کے لئے دہلی چلے گئے تھے۔ گرمیت دہلی میں انا ہزارے کی بدعنوانی مخالف تحریک سے وابستہ تھے اور بعد میں وہ عام آدمی پارٹی میں شامل ہو گئے۔ 32 سالہ میت ہیر دوسری بار رکن اسمبلی منتخب ہوئے ہیں۔

ہرجوت سنگھ بینس

ہرجوت سنگھ بینس شری آنند پور صاحب اسمبلی سیٹ سے رکن اسمبلی ہیں۔ ہرجوت سنگھ بینس نے رانا کے پی سنگھ کو شکست دی تھی، جو گزشتہ حکومت کے دوران پنجاب قانون ساز اسمبلی کے سپیکر تھے۔ لندن میں تعلیم حاصل کرنے والے ہرجوت سنگھ ایک وکیل ہیں۔ پچھلی بار انہوں نے ساہنے وال سے الیکشن لڑا تھا لیکن ہار گئے تھے۔ ہرجوت عام آدمی پارٹی کے یوتھ ونگ کے صدر بھی ہیں۔


لالجیت بھلر: لالجیت بھلر نے پٹی سیٹ سے آدیش پرتاپ سنگھ کیروں کو شکست دی تھی۔ کیروں سابق وزیر اعلیٰ پرکاش سنگھ بادل کے داماد ہیں۔ پٹی کی غلہ منڈی میں کام کرنے والے لالجیت سنگھ بھلر کسی زمانے میں کیروں کے قریب رہتے تھے۔

برہم شنکر جمپا: برہم شنکر جمپا نے ہوشیار پور سیٹ سے الیکشن جیتا تھا۔ انہوں نے چنی حکومت میں ایک وزیر سندر اروڑہ کو شکست دی۔ برہم شنکر اپنا کاروبار کرتا ہے۔ وہ طالب علمی سے ہی سیاست میں سرگرم رہے۔ برہم شنکر 25 سال سے کونسلر بھی رہ چکے ہیں۔

کلدیپ سنگھ دھالیوال: اجنالہ سیٹ سے رکن اسمبلی بننے والے کلدیپ سنگھ دھالیوال سات سال پہلے عام آدمی پارٹی سے وابستہ تھے۔ وہ باغبانی کرتے ہیں۔ کلدیپ سنگھ دھالیوال کے خلاف بھی قتل کا مقدمہ درج ہے۔ دھالیوال اپنے گاؤں میں ہاشم شاہ کا میلہ لگاتے رہے ہیں جس میں پنجاب کے فنکار شرکت کرتے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔