کسان تحریک : کیپٹن امریندر سنگھ کا بی جے پی پر حملہ، کسانوں کی توہین نہ کرنے کی تاکید

وزیراعلیٰ پنجاب کیپٹن امریندر سنگھ نے کسان مظاہرین کے خلاف صریح غلط بیانات دینے پر بی جے پی کو ہدف تنقید بنایا

تصویر بپن بھاردواج
تصویر بپن بھاردواج
user

قومی آوازبیورو

چنڈی گڑھ: وزیر اعلیٰ پنجاب کیپٹن امریندر سنگھ نے جمعہ کے روز کسان مظاہرین کے خلاف صریح غلط بیانات دینے پر بی جے پی کو ہدف تنقید بنایا۔ اسمبلی میں کیپٹن امریندر سنگھ نے زور دے کر کہا کہ کسان مظاہرین ملک دشمن نہیں، بلکہ وہ محب وطن لوگ ہیں جنہوں نے ملک کی یکجہتی اور خودمختاری کے تحفظ کے لئے وادی گلوان میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے۔

وزیر اعلی نے کاشتکاروں کو فسادی اور شرارتی قرار دینے پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا، "کسان کبھی ملک کے خلاف کام نہیں کر سکتے، یہ ملک کے غدار نہیں ہو سکتے اور ملک کے اتحاد، سالمیت اور خودمختاری کے خلاف کوئی اقدام نہیں لے سکتے۔‘‘

انہوں نے کہا، "اگر ان کاشتکاروں میں سے ایک بیٹا کھیت میں فصل اگاتا ہے تو دوسرا بیٹا سرحد پر ملک کی حفاظت کرتا ہے۔ یہ وہی لوگ ہیں جو دوسری ریاستوں کے بیٹوں کے ساتھ ملک کی حفاظت کرتے ہیں، ان لوگوں نے گذشتہ سال وادی گلوان میں بھی ملک کی خودمختاری کو برقرار رکھنے کے لئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔"

کسانوں اور حکومت کے مابین کئی دور کے مذاکرات کے سلسلے میں وزیر اعلی پنجاب نے کہا کہ اتنی بار بات چیت کے بعد بھی حکومت کو نہ تو کسانوں کی پرواہ ہے اور نہ ہی ملک بھر میں جاری کسان تحریک کی پرواہ، لہذا حکومت نے کوئی مثبت اقدام نہیں اٹھایا۔ کیپٹن نے کہا، "بجائے اس کے بی جے پی کے کچھ رہنماؤں نے کسانوں کے خلاف بیجا بیانات دینا شروع کر دیئے، کیونکہ انہیں زمینی حقیقت کا کوئی اندازہ نہیں ہے کہ حکومت اور بی جے پی قائدین کے اس طرز عمل کی وجہ سے کسانوں کا غم و غصہ بڑھ گیا ہے۔‘‘


کیپٹن امریندر نے اسمبلی کے سامنے بی جے پی رہنماؤں کے کچھ انتہائی قابل اعتراض بیانات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت اور ہریانہ کے وزیر اعلی نے جو کہا وہ شرمناک ہے۔ یہ لوگ ملک میں مرکز اور پنجاب کی ہمسایہ ریاست میں حکومتیں چلا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان بیانات سے نہ صرف کسانوں اور زرعی کارکنوں کے ذہنوں میں اضطراب پیدا ہوا ہے، بلکہ دونوں ریاستوں کے عوام کے مابین عدم اعتماد پیدا کرنے کی بھی کوشش کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا، "میں ملک دشمن اور خالصتانی جیسے الفاظ کے استعمال کی شدید مذمت کرتا ہوں۔"

وزیر ہریانہ وزیر زراعت جے پی دلال کے اس طنز آمیز ریمارکس کا حوالہ دیتے ہوئے کہ ’احتجاج کے دوران جان گنوانے والے کسانوں و موت گھر پر رہتے ہوئے بھی ہو جاتی‘، وزیر اعلی نے کہا کہ وزیر زراعت کا فرض کاشتکاروں سے بات کرنا ہے، نا کہ ان کے فلاح و بہبود اور ان کی محنت و قربانی کو کمتر ظاہر کرنا۔ وزیر اعلیٰ نے اس غیر حساس سلوک پر دلال سے غیر مشروط معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس تحریک کے دوران اب تک 200 سے زائد کسان جان گنوا چکے ہیں، جن میں سے 125 کا تعلق پنجاب سے ہے۔


ہریانہ کے وزیر اعلی منوہر لال کھٹر کے طرز عمل کو ’انتہائی افسوسناک‘ قرار دیتے ہوئے کیپٹن امریندر سنگھ نے کہا کہ پڑوسی ریاست کی حکومت نے مظاہرین کے خلاف طاقت کا استعمال کر کے جمہوری عمل کے قائم اصولوں کی خلاف ورزی کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہریانہ کے وزیر اعلی علیحدگی پسندوں کی موجودگی سے آگاہ ہیں تو وہ اپنی پارٹی کی مرکزی حکومت کو یہ ساری معلومات کیوں فراہم نہیں کرتے! اس کے بجائے وہ کسانوں کو بدنام کیوں کر رہے ہیں! انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب نے تحریک شروع نہیں کی بلکہ پرامن تحریک چلانے والے کسانوں کے جمہوری حق کا احترام کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 05 Mar 2021, 8:40 PM