مان، کیجریوال کی خدمت میں مصروف، تھانوں میں ہو رہے ہیں دھماکے: ایس اے ڈی

مجیٹھیا نے کہا کہ موجودہ اے اے پی حکومت کے دوران پنجاب کے مشہور گلوکار سدھو موسے والا اور کبڈی کھلاڑی سندیپ ننگل امبیان کا سنسنی خیز قتل ہوا۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

شرومنی اکالی دل نے بدھ کو کہا کہ پنجاب کے وزیر اعلی اور وزیر داخلہ بھگونت مان عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے کنوینر اروند کیجریوال کی خدمت میں مصروف ہیں، جب کہ پنجاب کے پولیس اسٹیشنوں میں، خاص طور پر سرحدی علاقے میں بم دھماکے ہو رہے ہیں۔

اکالی دل کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر بکرم سنگھ مجیٹھیا نے کہا کہ پنجاب پولیس سرحدی علاقے میں پولیس اسٹیشنوں پر بم دھماکوں کو روکنے میں بری طرح ناکام رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سچائی یہ ہے کہ پنجاب پولیس، جسے کبھی ملک کی نمبر ون پولیس فورس سمجھا جاتا تھا، ملک دشمن عناصر کے خلاف کارروائی کرنے سے قاصر ہے، کیونکہ اس کے ہاتھ اے اے پی حکومت نے باندھ رکھے ہیں۔


اکالی لیڈر نے کہا کہ ملک دشمن عناصر کے خلاف کارروائی کرنے میں ناکام ہونے کے علاوہ، اے اے پی حکومت جبری وصولی، قتل اور چھینا جھپٹی میں ملوث گینگسٹروں پر لگام لگانے میں بری طرح ناکام رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 24 نومبر کو اجنالہ تھانے میں آر ڈی ایکس نصب کیا گیا، 27 نومبر کو امرتسر کے گربخش نگر میں گرینیڈ دھماکہ ہوا، 2 دسمبر کو ایس بی ایس نگر کے کاٹھ گڑھ میں تھانے میں گرینیڈ دھماکہ ہوا، 4 دسمبر کو امرتسر کے مجیٹھا میں تھانے میں گرینیڈ دھماکہ ہوا، 13 دسمبر کو بٹالہ کے علیوال تھانے میں دھماکہ ہوا اور 17 دسمبر کوامرتسر کے اسلام آباد پولیس اسٹیشن پر گرینیڈ دھماکہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ یہ تمام واقعات ریاست کے سرحدی علاقوں میں رونما ہوئے ہیں جس سے قومی سلامتی کو شدید خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔

مجیٹھیا نے کہا کہ موجودہ اے اے پی حکومت کے دوران پنجاب کے مشہور گلوکار سدھو موسے والا اور کبڈی کھلاڑی سندیپ ننگل امبیان کا سنسنی خیز قتل ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ترن تارن کے سرہالی پولیس اسٹیشن اور موہالی میں انٹیلی جنس آفس پر راکٹ لانچر سے حملہ بھی اس کی سلگتی ہوئی مثال ہے کہ ریاست میں گینگسٹر/دہشت گرد کس طرح بے خوف کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس بدقسمت صورتحال کے لئے وزیر اعلی بھگونت مان پوری طرح سے ذمہ دار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یا تو وزیراعلیٰ حالات کو بہتر بنانے کے لیے فیصلہ کن قدم اٹھائیں یا ریاست کا نظم و نسق چلانے میں ناکامی پر استعفیٰ دیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔