عوامی احتجاج: بے قصور افراد کو رہا کیا جائے، مایاوتی کا مطالبہ

بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے پیر کوا پنے ٹوئٹ میں لکھا کہ اترپردیش میں بعض مقامات پر احتجاجی مظاہروں کے تشدد میں تبدیل ہوجانے کے بعد پولیس نے کچھ افراد کو گرفتار کیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

لکھنؤ: بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) سپریمو مایاوتی نے شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت میں ہوئے احتجاجی مظاہرے کے بعد پولیس کی جانب سے گرفتار کیے گئے ہیں، بے قصور افراد کو جلد از جلد رہا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے پیر کوا پنے ٹوئٹ میں لکھا کہ اترپردیش میں بعض مقامات پر احتجاجی مظاہروں کے تشدد میں تبدیل ہوجانے کے بعد پولیس نے کچھ افراد کو گرفتار کیا ہے۔ ایسے میں جو افراد بے قصور ہیں انہیں جانچ پڑتال کے بعد چھوڑ دینا چاہیے۔


بی ایس پی سپریمو نے کہا کہ بی ایس پی تشدد کے ہمیشہ خلاف رہی ہے لیکن گذشتہ کئی دنوں سے ملک کے زیادہ ترحصوں میں اور خاص کر اترپردیش میں شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کی مخالفت میں تشدد کے واقعات پیش آئے ہیں۔ یہ کافی تکلیف دہ اور مایوس کن ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کو ایسے لوگوں کو رہا کردینا چاہیے جو بے قصور ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ ریاست میں شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت میں ہوئے احتجاجی مظاہروں کے دوران ہوئے تشدد کے سلسلے میں اب تک 164 مقدمے درج کیے گئے ہیں۔ ان معاملوں میں 880 نامزد افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی بڑے پیمانے پر سی سی ٹی وی فوٹیج، ڈرون کیمروں اور موبائل سے لی گئی تصاویر کو سوشل میڈیا کے ذریعہ جاری کر کے ان کی شناخت کی کوشش کی جارہی ہے۔


انسپکٹر جنرل آف پولیس (نظم ونسق) پروین کمار نے کہا کہ اتوار کو ریاست میں لا اینڈ آرڈر کی حالت پوری طرح سے قابو میں تھا اور کہیں بھی کسی قسم کا کوئی ناخوشگوار حادثہ پیش نہیں آیا۔ انہوں نے کہا کہ اب تک 5312 افراد کو حراست میں لے کر ان کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔