اسرو کا نیا کارنامہ: 9 ممالک کے 31 سیٹلائٹس کی کامیاب لانچنگ

اسرو نے ہندوستانی پی ایس ایل وی سی 43 کے علاوہ بیرون ملک کے 30 سیٹلائٹس بھی خلا میں بھیجے ہیں،جن میں 23 امریکہ اور دیگر آسٹریلیا، کنیڈا، کولمبیا، فنلینڈ، ملائشیا، ندرلینڈ و اسپین کے سیٹلائٹس شامل ہیں۔

تصویر بشکریہ ٹوئٹر / <a href="https://twitter.com/isro">@isro</a>
تصویر بشکریہ ٹوئٹر / @isro
user

قومی آوازبیورو

شری ہری كوٹا: ہندوستان کے سیٹلائٹ لانچنگ وہیکل (پی ایس ایل وی) سی 43 نے صبح 380 کلو گرام وزنی ہائپر اسپیكٹرل امیجنگ سیٹلائٹ اور 8 دوسرے ممالک کے 30 سیٹلائٹس کے ساتھ کامیابی سے شری ہركوٹا سے لانچ کیا۔ لانچنگ کا آغاز 9:58 بجے ہوا۔

اپنے مقررہ شدہ پروگرام کے تحت ملک میں تیار اس لانچنگ وہیکل راکٹ نے تیز آواز کے ساتھ پرواز بھری اور کچھ ہی لمحات میں آسمان کا سینہ چیرتے ہوئے اپنی منزل کی طرف رواں دواں ہوگیا۔ آندھرا پردیش کے شری ہری كوٹا کے ستیش دھون خلائی مرکز سے اس کی لانچنگ عمل میں آئی۔

ہندوستانی خلائی تحقیقی تنظیم (اسرو) کے مطابق، پی ایس ایل وی سی 43 کی الٹی گنتی بدھ کی صبح 5.58 بجے شروع ہوئی تھی۔ امیجنگ سیٹلائٹ زمین کی نگرانی کے لئے ہے اور اس کو اسرو نے تیار کیا ہے۔ یہ پی ایس ایل وی سی 43 مشن کا پہلا سیٹلائٹ ہے۔

اس سیٹلائٹ نے پروازکے 17 منٹ بعد ہی ہائپر امیجنگ سیٹلائٹ کو اس کےمقررہ مدار میں نصب کردیا۔ یہ مدار زمین کی سطح سے 636 کلومیٹر کی اونچائی پر ہے اور اسے ’پولر سن سنكرونس آربٹ‘ کہا جاتا ہے جس کا خط استوا سے جھکاؤ 97.957 ڈگری ہے۔

اس کا مدار میں تنصیب ہوتے ہی کنٹرول پینل میں بیٹھے ہندوستانی سائنسدانوں کی خوشی کا کوئی ٹھکانا نہیں رہا اور اسرو صدر ڈا کٹرکے اشون نے وہاں موجود تمام سائنسدانوں کو مبارکباد دی۔

اس مہم میں وہیکل لانچنگ کا چوتھے مرحلے کا انجن بند ہو جائے گا اور اس کے بعد یہ اپنے آپ شروع ہوکر 642 کلومیٹر کی اونچائی سے نیچے 504 کلومیٹر پر آئے گا اور ان 30 سیٹلائٹس کو ذیلی مدارمیں قائم کر دے گا۔

ان 30 سیٹلاٹس میں 23 سیٹلائٹ امریکہ کے ہیں اور باقی کولمبیا، فن لینڈ، ملیشیا، ہالینڈ آسٹریلیا، کینیڈا، اورا سپین کے ہیں۔ اسرو کی تجارتی شاخ انٹریكس کارپوریشن لمیٹڈ کے توسط سے لانچنگ کے لئے ان سے تجارتی معاہدہ کیا ہے۔ ہائپر اسپیکٹرل امیجنگ سیٹلائٹ اپنے مدار میں پانچ سال تک رہے گا۔

اسرو کے مطابق ہائپر اسپیكٹرل میں اعلی درجے کے کیمرے ( امیجر) لگے ہیں اور یہ عمومی روشنی، انفراریڈ اور شارٹ ویوو اورانفراریڈ بینڈز میں تصاویر لینے کی صلاحیت ہے۔ اس میں لگے ملٹی اسپیكٹرل سینسر کی مدد سے عالمی کوریج ہو سکے گی اور اس سے حاصل اعداد و شمار کا استعمال مختلف مقاصد کے لئے کیا جا سکے گا۔

اس سے زراعت، جنگلات، جغرافیائی ماحول، ساحلی علاقوں اور بین الملکی آبی علاقوں میں اہم معلومات حاصل کی جا سکے گی۔ پی ایس ایل وی کی اس سال یہ چھٹی پرواز ہے۔

(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 29 Nov 2018, 3:09 PM