کسان مزدوروں کے حقوق کے لیے احتجاج جاری، 297 دن سے مطالبات نظرانداز: سورن سنگھ پنڈھیر

سورن سنگھ پنڈھیر نے کہا کہ دہلی میں جاری کسان مزدوروں کے احتجاج کو 297 دن ہو چکے ہیں لیکن حکومت ان کے مطالبات پر توجہ نہیں دے رہی۔ وہ آج دہلی کی طرف روانگی کا اعلان کریں گے

<div class="paragraphs"><p>سورن سنگھ پنڈھیر / آئی اے این ایس</p></div>

سورن سنگھ پنڈھیر / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

کسان مزدور مورچہ کے سربراہ سورن سنگھ پنڈھیر نے کہا ہے کہ حکومت کسانوں اور مزدوروں کے مطالبات کو سنجیدگی سے نہیں لے رہی، جبکہ ان کا احتجاج ہندوستانی کسانوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے جاری ہے۔ پنڈھیر نے شمبھو بارڈر سے ایک ویڈیو پیغام میں اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا، ’’آج ہمارا بھوک ہڑتال کا دسواں دن ہے اور دہلی میں جاری احتجاج کو 297 دن گزر چکے ہیں۔ ہم 12 بنیادی مطالبات کے ساتھ کسانوں کے حق میں اپنی آواز بلند کر رہے ہیں۔‘‘

انہوں نے مزید کہا کہ کسان اور مزدور پورے ملک سے ان مسائل پر یکجا ہو کر احتجاج کر رہے ہیں۔ پنڈھیر نے نائب صدر کے ایک بیان کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان کے اندر ضمیر کی بیداری پیدا ہوئی ہے۔

پنڈھیر نے کہا، ’’ہریانہ کے ڈی سی نے ہمیں نوٹس بھیجا ہے کہ وہاں دفعہ 144 نافذ ہے، جبکہ ہریانہ میں حالات معمول کے مطابق ہیں۔ حکومت نے کسانوں کے ساتھ پہلے کبھی ایسا رویہ نہیں اپنایا۔‘‘


انہوں نے الزام لگایا کہ یہ پہلی بار ہے کہ 70,000 نیم فوجی دستے تعینات کیے گئے، ڈرون سے نگرانی کی گئی اور کسانوں پر سختی کی گئی۔

سورن سنگھ نے کہا کہ حکومت مسلسل 10 مہینوں سے کسانوں کو سپریم کورٹ یا ہائی کورٹ جانے کو کہہ رہی ہے لیکن جب کسانوں نے دہلی جانے کا فیصلہ کیا تو ان پر پابندیاں لگا دی گئیں۔ حکومت ہمیں دشمن سمجھتی ہے، شہری نہیں۔‘‘

انہوں نے کسانوں اور مزدوروں سے اپیل کی کہ وہ احتجاج میں شامل ہوں اور شمبھو بارڈر پہنچیں۔ پنڈھیر نے کہا، ’’کل سہ پہر 3 بجے ہم دہلی کے لیے روانہ ہوں گے اور اپنی آئندہ حکمت عملی کا اعلان جمعرات کو ایک پریس کانفرنس کے ذریعے کریں گے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔