سی اے اے-این آر سی: شاہین باغ خاتون مظاہرین کا آج ’خاموش مظاہرہ‘

شاہین باغ کی خاتون مظاہرین نے سوال پوچھے جانے پر لکھ کر بتایا کہ خاموش مظاہرہ ہم اس لیے کر رہے ہیں تاکہ انتخابی نتائج سے متعلق کوئی سوال ہم سے نہ کیا جائے، کیونکہ سیاسی معاملوں سے ہمارا کوئی تعلق نہیں

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

شہریت ترمیمی قانون، این آر سی و این پی آر کے خلاف شاہین باغ کی خاتون مظاہرین نے ایک الگ انداز میں مظاہرہ کیا۔ آج شاہین باغ میں صبح سے ہی کافی خاموشی دیکھنے کو مل رہی ہے اور اس کی وجہ یہ ہے کہ خواتین نے آج ’خاموش مظاہرہ‘ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ شاہین باغ میں بیٹھی خواتین نے فیصلہ کیا ہے کہ آج اسٹیج سے کوئی تقریر نہیں ہوگی اور مظاہرے میں پوری طرح سے خاموشی رہے گی۔ قابل ذکر ہے کہ شاہین باغ میں بیٹھی خواتین کے درمیان دن بھر کچھ نہ کچھ تقریر ضرور ہوتی رہتی ہے اور شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے تعلق سے لوگوں میں بیداری پیدا کی جاتی رہی ہے۔ لیکن آج ایسا کچھ بھی دیکھنے کو نہیں مل رہا۔

شاہین باغ میں آج جب کچھ میڈیا اہلکار پہنچے تو انھیں ماحول بالکل بدلا بدلا ہوا نظر آیا۔ سبھی خاموش تھیں اور جب ان سے سوال کیا گیا تو انھوں نے اشارے میں کچھ بھی کہنے سے منع کر دیا۔ خاموش مظاہرہ کرنے والی خواتین نے ایک پوسٹر کی طرف اشارہ کیا جس میں لکھا ہوا تھا کہ ’آج خاموش مظاہرہ ہے‘۔ یہ سوال کرنے پر کہ ایسا کیوں ہے؟ بغل میں پلے کارڈس بنا رہے لڑکے نے لکھ کر بتایا کہ ’’انتخابی نتائج آنے اور جامعہ میں ہوئے طلبا-پولس تصادم کی وجہ سے‘‘۔


واضح رہے کہ دہلی اسمبلی انتخاب کا نتیجہ آج آنے والا ہے اور رجحانات میں عآپ آسانی کے ساتھ اکثریت حاصل کرتی ہوئی نظر آ رہی ہے۔ شاہین باغ کی خاتون مظاہرین سے اس سلسلے میں جب سوال کیا گیا تو انھوں نے لکھ کر بتایا کہ ’’یہاں (شاہین باغ) سے ہم کسی سیاسی پارٹی کی حمایت نہیں کرتے اور یہاں سے کسی کی نہ ہم برائی کریں گے اور نہ ہی بھلائی۔ اس لیے ہم سبھی لوگ خاموش مظاہرہ کر رہے ہیں تاکہ کوئی غلط پیغام یہاں سے نہ چلا جائے۔‘‘ یہ سوال کیے جانے پر کہ یہ ’خاموش مظاہرہ‘ کب تک چلے گا، تحریری شکل میں بتایا گیا کہ ’’یہ خاموش مظاہرہ رات تک جاری رہے گا تاکہ ہم سے کوئی الیکشن کے بارے میں سوال نہ کرے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔