اگنی پتھ اسکیم کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ دوسرے روز بھی جاری، بہار میں نوجوانوں کا ریلوے ٹریک پر دھرنا

اگنی پتھ اسکیم کے خلاف احتجاج دوسرے روز بھی جاری ہے، بہار کے نوجوان اس اسکیم کے خلاف مشتعل نظر آ رہے ہیں اور ریاست کے مظفرپور، آرہ، ابکسر اور بیگوسرائے کے بعد جہان آباد میں بھی احتجاج ہو رہا ہے

تصویر بشکریہ ٹوئٹر
تصویر بشکریہ ٹوئٹر
user

قومی آوازبیورو

پٹنہ: مرکزی حکومت کی اگنی پتھ اسکیم کے خلاف احتجاج کا سلسلہ لگاتار دوسرے دن بھی جاری ہے اور بالخصوص بہار کے نوجوان اس کے خلاف شدید مظاہرے کر رہے ہیں۔ گزشتہ روز جہاں مظفرپور، آرہ اور بکسر میں نوجوانوں نے صدائے احتجاج بلند کی وہیں آج یعنی جمعرات کو جہان باد سے مظاہرے کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔

این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق نوجواونوں نے اگنی پتھ اسکیم کے خلاف جہان آباد کے کاکو موڑ کے قریب آگزنی کی اور دو شاہراہوں این ایچ 83 اور این ایچ 110 کو جام کر دیا۔ نوجوان مرکزی حکومت کے خلاف نعری بازی کر رہے ہیں۔ جبکہ کچھ نوجوان ریلوے ٹریک پر بھی دھرنا دے رہے ہیں، اس کے سبب پٹنہ-گیا ریلوے لائن پر ٹرینوں کی آمدورفت متاثر ہو گئی ہے۔


خیال رہے کہ 'اگنی پتھ اسکیم' کے تحت 17 سے 21 سال کے نوجوانوں کو فوج میں چار سال کے لیے کنٹریکٹ پر بھرتی کیا جائے گا لیکن اسکیم کے تحت بھرتی کئے گئے نوجوانوں میں سے بیشتر کو 4 سال کے بعد بغیر پنشن اور دیگر فوائد کے لازمی ریٹائرمنٹ دے دی جائے گی۔ بہار میں اس اسکیم کے خلاف شدید احتجاج کیا جا رہا ہے۔

گزشتہ روز بکسر ضلع کے ریلوے اسٹیشن پر پہنچنے والے 100 سے زیادہ نوجوان پٹریوں پر بیٹھ گئے، جس کی وجہ سے پٹنہ جانے والی جن شتابدی ایکسپریس کا آگے کا سفر تقریباً 30 منٹ تک متاثر ہوا۔ مظاہرین نے منگل کو وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کے اعلان کردہ منصوبے کے خلاف نعرے لگائے۔


مظفر پور شہر میں، فوج میں بھرتی امیدواروں کی ایک بڑی تعداد نے چکر میدان، جہاں وہ فوجیوں کی بھرتی کے لیے لازمی جسمانی ٹیسٹ کے لیے آتے ہیں، کے آس پاس کی سڑکوں پر ٹائر جلا کر اپنے غم و غصے کا اظہار کیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ انہوں نے مسلح افواج کے لیے درکار فزیکل ٹیسٹ پاس کر لیا ہے لیکن گزشتہ دو سالوں سے کوئی بھرتی نہیں ہوئی۔ انہوں نے فوج میں بھرتی کا پرانا نظام بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔

دریں اثنا، بہار قانون ساز اسمبلی میں قائد حزب اختلاف تیجسوی یادو نے ٹوئٹ کیا، "اگر ملک کے سب سے بڑے آجر، ہندوستانی ریلوے اور فوج میں نوکریاں کنٹریکٹ اور انتظامی خدمات میں لیٹرل انٹری کے نام پر دی جا رہی ہیں، تو نوجوان کیا کریں گے؟‘‘ انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا، ’’کیا نوجوان تعلیم اور چار سال کی کنٹریکٹ کی نوکری مستقبل میں بی جے پی کے سرمایہ دار دوستوں کے کاروباری اڈوں کی حفاظت کے لیے حاصل کریں گے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ قلیل مدتی عارضی خدمات کے ساتھ ایک بڑی آبادی 22 سال کی عمر میں بے روزگار ہو جائے گی۔ کیا اس سے ملک میں امن و امان کے مسائل پیدا نہیں ہوں گے؟

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔