امپھال میں 2 نوجوانوں کی ہلاکت پر مظاہرین اور پولیس میں جھڑپ، کرفیو دوبارہ نافذ

پیر کو نوجوانوں کی لاشوں کی تصاویر سامنے آنے کے بعد سے ریاست میں کشیدگی بڑھ گئی۔ پولیس نے مظاہرین پر قابو پانے کے لیے آنسو گیس کے گولے داغے اور لاٹھی چارج کا سہارا لیا۔

<div class="paragraphs"><p>فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس&nbsp;</p></div>

فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

’این ڈی ٹی وی‘ پر شائع خبر کے مطابق منی پور میں دو طالب علموں کے قتل کے خلاف احتجاج بدھ کی صبح شدت اختیار کر گیا، جس کے نتیجے میں امپھال میں مظاہرین کی پولیس اہلکاروں سے جھڑپیں ہوئیں۔ پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج کیا اور حالات کو قابو میں کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولے داغے۔جھڑپوں کے بعد ریاستی دارالحکومت میں فوری طور پر کرفیو دوبارہ نافذ کر دیا گیا ہے۔

جولائی میں لاپتہ ہونے والی لڑکی اور لڑکے کی دو تصاویر پیر کو سامنے آئیں۔ پہلی تصویر میں دو نوعمروں کو دکھایا گیا ہے - جن کی عمریں 17 سال ہیں - گھاس پر بیٹھے ہوئے ہیں جو ایک مسلح گروپ کا جنگل کیمپ لگتا ہے۔ بندوقوں والے دو آدمیوں کو ان کے پیچھے کھڑے دیکھا جا سکتا ہے۔ اگلی تصویر میں دونوں کو مردہ دکھایا گیا ہے، ان کی لاشیں زمین پر پڑی ہیں۔


ہلاکتوں کے خلاف بڑے پیمانے پر مظاہرے، جن کی قیادت بنیادی طور پر طلباء نے کی، منگل کی رات کو شروع ہوئے۔ مظاہرین نے وزیر اعلیٰ بیرن سنگھ کی رہائش گاہ کی طرف مارچ کرنے کی کوشش کی لیکن انہیں روک دیا گیا۔

بدھ کی صبح وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ کے قریب کانگلا قلعہ کے قریب احتجاج جاری رہا۔ مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئیں اور حالات پر قابو پانے کی کوششیں ناکام ہوئیں تو پولیس اہلکاروں نے مظاہرین پر لاٹھی چارج اور آنسو گیس کے گولے داغے۔ابتدائی اطلاعات میں متعدد مظاہرین کے زخمی ہونے کی نشاندہی کی گئی ہے، جن میں سے کچھ کی حالت تشویشناک ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔