بیکانیر: بی جے پی کے وزیر میگھوال کی کالے غبارے دکھا کر مخالفت

میگھوال جیسے ہی کلیکٹریٹ دفتر میں داخل ہوئے کچھ لوگوں نے ان کے خلاف نعرے لگائے اور ہوا میں کالے غبارے چھوڑے۔ اس دوران بی جے پی کے راجستھان انچارج اور مرکزی وزیر پرکاش جاوڈیکر بھی ان کے ساتھ تھے۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

بیکانیر: راجستھان پارلیمانی سیٹ پر دوسری بار الیکشن لڑنے والے بھارتیہ جنتاپارٹی (بی جےپی) امیدوار اور مرکزی وزیر ارجن رام میگھوال کے خلاف کچھ لوگوں نے آج ہوا میں کالے غبارے چھوڑے۔ کلکٹریٹ میں غبارے اڑانے سے میگوال کے حامی اور مخالف آمنے سامنے آ گئے۔ کلکٹریٹ سرکل پر موجود پولس اہلکاروں نے دونوں گروپ کے لوگوں کو پُر سکون کرایا۔ دریں اثنا میگھوال کے خلاف نعرے بازی ہوتی رہی۔

پانچویں مرحلے میں 6 مئی کو ہونے والے لوک سبھا انتخابات میں بیکانیر (ریزرو) سیٹ سے اپنا پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے لئے میگھوال جیسے ہی کلیکٹریٹ دفتر میں داخل ہوئے کچھ لوگوں نے ان کے خلاف نعرے لگائے اور ہوا میں کالے غبارے چھوڑے۔ اس دوران بی جے پی کے راجستھان انچارج اور مرکزی وزیر پرکاش جاوڈیکر بھی میگھوال کے ساتھ تھے۔

بیکانیر: بی جے پی کے وزیر میگھوال کی کالے غبارے دکھا کر مخالفت

بتایا جاتا ہے کہ میگھوال کو بیکانیر سے پھرٹکٹ دینے سے ناراض بی جے پی سے استعفی دے چکے سینئر لیڈر دیوی سنگھ بھاٹی کے حامیوں نے ایسا کیا ہے۔ بھاٹی اور ان کے حامیوں کے ذریعہ گزشتہ کئی دنوں سے میگھوال کو بی جے پی امیدوار بنانے کی مخالفت کی جا رہی ہے۔

بیکانیر: بی جے پی کے وزیر میگھوال کی کالے غبارے دکھا کر مخالفت

دیوی سنگھ بھاٹی نے یہ اعلان کر دیا تھا کہ اگر بیکانیر سے میگھوال کو ٹکٹ دیا گیا تو وہ بی جے پی سے استعفی دے دیں گے لیکن پارٹی کی اعلیٰ قیادت نے بھاٹی کے انتباہ کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ارجن رام میگھوال کو ہی امیدوار بنایا۔ اس کے بعد ناراض دیوی سنگھ بھاٹی نے استعفی دے دیا اور پارٹی کی طرف سے اسے منظور بھی کر لیا گیا۔ اس کے بعد بھاٹی نے میگھوال کے کی مخالفت کرنے کا اعلان کر دیا تھا۔

میگھوال کے پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے بعد جاوڈیکر نے ان کے خلاف کالے غبارے ہوا میں چھوڑنے کے سوال کو ٹال دیا اور اتنا ہی کہا کہ ہم جیتیں گے۔

(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔