بنارس میں مودی کے خلاف زبردست مظاہرہ، سڑکوں پر اترے کسان، اسکول ٹیچر اور ملاح

مودی چاندپور میں رائس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کا افتتاح کرنے پہنچے تو وہاں رہنے والے کسانوں نے بڑی تعداد میں رنگ روڈ فیز -2 میں اراضی ایکوائرمنٹ میں مناسب معاوضہ نہ ملنے پر ان کے خلاف مظاہرہ کیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

بنارس: وزیر اعظم نریندر مودی کے اپنے پارلیمانی حلقہ بنارس کے 16 ویں دورے کے دوران یہاں کسانوں، اساتذہ اور ملاحوں کی سخت مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔انہوں نے اپنے مطالبات کیلئےجگہ جگہ دھرنا و مظاہرہ اور احتجاج کیا۔

مودی ہفتہ کے روز چاندپور میں بین الاقوامی رائس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کا افتتاح کرنے پہنچے تو ارد گرد رہنے والے کسانوں نے بڑی تعداد میں رنگ روڈ فیز -2 میں اراضی ایکوائرمنٹ میں مناسب معاوضہ نہ ملنے پر ان کے خلاف مظاہرہ کیا۔’ متحدہ کسان مورچہ‘ کے ضلع کنوینر ونے کمار رائے نے بتايا کہ ان کی قیادت میں مظاہرہ کرنے والے کسانوں کو پولیس نے وزیر اعظم کے پروگرام ختم ہونے تک حراست میں رکھا۔ ان کا الزام ہے کہ حکومت تحویل اراضی قانون -2013 کے تحت زمین کا معاوضہ نہیں دے رہی ہے اور مطالبہ کرنے پر افسران طرح طرح سے ڈراتے دھمکاتے ہیں۔

’کسان نیائے مورچہ‘ کے کنوینر مہندر پرساد کی قیادت میں کسانوں نے کچہری چوراہا پر واقع کرپوری ٹھاکر پارک میں کالی پٹی باندھ کر احتجاج کیا۔ پرساد نے کہا کہ کسانوں کی مانگیں پوری ہونے تک ان کی تحریک جاری رہے گی۔

دوسی جانب گنگا ندی میں کروز چلانے کے خلاف سینکڑوں ملاحوں نے ہڑتال کرکے دشاشومیدھ گھاٹ پر دھرنا دے کر حکومت کو خبردار کیا کہ ان کی مانگیں نہیں مانی گئیں تو وہ اپنی تحریک تیز کردیں گے۔ ہڑتال کی وجہ سے سارا دن گنگا میں کشتیوں کی سروس ٹھپ رہی، جس سے یہاں سیر کرنے اور پوجا کرنے آئے سیاحوں کو پریشانیاں جھیلنی پڑی۔

ملاحوں کا کہنا ہے کہ گنگا میں کشتی چلا کر وہ اپنی زندگی گزارتے ہیں، لیکن حکومت نے بغیر متبادل انتظام کے یہاں کروز چلانے کی اجازت نجی کمپنی کو دے دی اور آنے والے وقت میں اس کی تعداد اور بڑھانے کی بات کہی جا رہی ہے۔ ایسے میں ان کے لئے بھکمری کے حالات پیدا ہوجائیں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس بارے میں مقامی انتظامیہ سے لے کر ایم پی اور وزیر اعظم تک فریاد کی گئی لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی. کانگریس کے سابق ممبر اسمبلی اجے رائے نے دھرنا کے مقام پر پہنچ کر ملاحوں کی تحریک کی حمایت کرتے ہوئے حکومت سے ملاحوںکی مانگیں فوری طور پرپوری کرنے کی درخواست کی،بغیر تنخواہ والے اساتذہ نے قانون ساز کونسلر امیش دویدي کی قیادت میں اساتذہ نے وزیر اعظم کے پارلیمانی دفتر پر مظاہرہ کیا۔ بڑی تعداد میں استاد مسٹر مودی کو ان کے دفتر میں مطالبات کا میمورنڈم دینے جا رہے تھے، لیکن پولیس نے انہیں کچھ دور پہلے بابا كينارام نامی مقام کے پاس روک کر حراست میں لے لیا تو وہ وہیں دھرنے پر بیٹھ گئے۔ بعد میں انہیں رہا کر دیا گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔