الہ آباد: پبلک سروس کمیشن میں بدعنوانی کے خلاف طلبہ کا مظاہرہ

ایل ٹی گریڈ ٹیچر بھرتی میں بدعنوانی اور کمیشن کے سکریٹری کو اس کےعہدے سے ہٹانے کے سلسلے میں اترپردیش پبلک سروس کمیشن کے سامنے کم سےکم 1500 سے زیادہ طالب علموں نے مظاہرہ کیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

الہ آباد: ایل ٹی گریڈ ٹیچر بھرتی میں بدعنوانی اور کمیشن کے سکریٹری کو اس کےعہدے سے ہٹانے کے سلسلے میں اترپردیش پبلک سروس کمیشن کے سامنے کم سےکم 1500 سے زیادہ طالب علموں نے مظاہرہ کیا۔

مظاہرہ میں شامل طلبہ ایل ٹی گریڈ اکزام پیپر لیک معاملے میں سروس کمیشن کے امتحان کنٹرولر انجو کٹیار کی گرفتاری سے ہی مطمئن نہیں ہیں۔ مظاہرہ کررہے طلبہ کمیشن کے سکریٹری جگدیش کو عہدے سے ہٹائے جانے کا مطالبہ کررہے تھے۔

کمیشن کےگیٹ کے سامنے ایک طرف پولس اور آر اے ایف کے جوان تعینات تھے تو دوسری طرف مشتعل طالب علم کمیشن کے خلاف نعرے بازی کررہے تھے۔ کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کے پیش نظر پولس سپرنٹنڈنٹ (شہر) برجیش سری واستو، سول لائنس علاقائی افسر سمیت کئی تھانوں کی پولس جائے واقع پر موجود تھی۔حالانکہ پولس مسلسل طالب علموں کو سمجھانے کی کوشش کررہی تھی۔ مظاہرہ پرامن طور سے ختم ہو گیا۔


طالب علموں کا الزام ہے کہ پبلک سروس کمیشن میں بدعنوانی کے سلسلے میں کئی مرتبہ دھرنا اور مظاہرے ہوئےلیکن گنگی بہری حکومت کے کان پر جوں نہیں رینگ رہی ہے۔ طلبہ کے مسقبل کے ساتھ کھلواڑ کیا جارہا ہے۔ طلبہ دن رات محنت کرکے اپنے مستقبل کو سنوارنے کی کوشش کرتےہیں لیکن انجو کٹیار جیسی افسر پیپر کو موٹی رقم کی لالچ میں پہلے ہی لیک کردیتی تھی۔

طلبہ کا کہنا تھا کہ تاریخ اپنے کو دہراتا ہے۔ پھر انگریزی حکومت کی آہٹ سنائی دے رہی ہے۔ پولس کمیشن کے خلاف بدعنوانی میں ملوث ہونے کے سلسلے میں بار بار طالب علموں کو مظاہرہ کرنا پڑرہا ہے، انتظامیہ بھی اس سلسلے میں اس کی نہیں سن رہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ تو ایک معاملہ پکڑا گیا ہے، غیر جانبدار جانچ ہو تو ایسے کتنے اور لوگ پکڑے جائیں گے۔


مظاہرے میں شامل طالب علم موہت کمار کا الزام ہے کہ اس کھیل میں صرف انجو کٹیار اکلوتی ملوث نہیں ہے۔ اس میں سکریٹری سمیت تمام لوگوں کی ملی بھگت ہے۔ طلبہ کا مطالبہ ہے کہ کمیشن سے وابستہ ہر کسی کی جانچ ہونی چاہئے اور قصورواروں کو جیل بھیجا جانا چاہئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔